Advani is the best PM candidate: Shatrughan Sinha
بی جے پی رکن پارلیمنٹ شتروگھن سنہا نے آج یہ کہتے ہوئے وزیراعظم کے عہدہ کیلئے مودی کے نام پر پارٹی میں پائی جانے والی ناراضگی کا اظہار کیا کہ اس عہدہ کیلئے سینئر لیڈر ایل کے اڈوانی پارٹی کا بہتر انتخاب ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پارٹی کی انتخابی مہم کمیٹی کا سربراہ نریندر مودی کو مقرر کرنے سے اہم عوامی مسائل سے توجہ ہٹ گئی ہے۔ کانگریس کے اسکامس اور مہنگائی کے بنیادی اور سلگتے ہوئے مسائل پس پشت چلے گئے۔ پارٹی صدر راج ناتھ سنگھ کے ان مسلسل بیانات پردرپردہ تنقید کرتے ہوئے کہ مودی ملک میں سب سے زیادہ مقبول لیڈر ہیں، حلقہ پٹنہ صاحب بہار سے رکن پارلیمنٹ شتروگھن سنہا نے کہاکہ اگر مقبولیت ہی کوئی چیز ہے تب امیتابھ بچن کو صدرجمہوریہ ہند ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ وہ (اڈوانی) ہوسکتا ہے دعویدار نہ ہو لیکن میرا شخصی خیال یہی ہے کہ وزیراعظم کے عہدہ کیلئے بہتر امیدوار اڈوانی ہے جو سنجیدگی کے بشمول تمام پہلوؤں سے موزوں نظر آتے ہیں۔ پارٹی کیلئے اُن کی خدمات ناگزیر ہیں۔ انہوں نے اس پارٹی کو 2 ارکان پارلیمنٹ سے اٹھاکر 200 ارکان پارلیمنٹ کی پارٹی بنادیا۔ اُن کی کارکردگی بہترین ہے۔ پارٹی میں اُن سے بہتر کوئی دوسرا نہیں ہے۔ سبھی کیلئے وہ قابل اور بہتر امیدوار ہیں۔ سنہا نے ہیڈ لائنس ٹوڈے کو دئیے گئے انٹرویو میں ان خیالات کااظہار کیا۔ بی جے پی نے آج اپنے ایک رکن پارلیمنٹ شتروگھن سنہا کے بعض ریمارکس پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار حتی کہ میڈیا سے درخواست کی کہ وہ انہیں (شتروگھن سنہا کو) نظر انداز کردیں جو گذشتہ ہفتہ سے گجرات کے چیف منسٹر نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کئے جانے والے اپنے تبصروں سے اپنی ہی پارٹی (بی جے پی ) کو اُلجھن و پشیمانی کا شکار بنارہے ہیں۔ شتروگھن سنہا کے تازہ ترین ریمارکس کے بارے میں ایک سوال پر بی جے پی کی ترجمان میناکشی لیکھی نے محیط رویہ اختیار کیا اور کہاکہ "ہماری پارٹی کے صدر ان تبصروں سے واقف ہیں اور وہ ہی ان (تبصروں) کو نوٹ لیں گے۔ مجھے اس مسئلہ پر بات کرنے کا اختیار نہیں ہے"۔ لیکن ان کے ردعمل کے لئے اصرار پر میناکشی لیکھی نے صرف یہ کہا کہ "براہ کرم سنہا کو آپ نظر انداز کردیجئے"۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں