--
آندھراپردیش کو کاٹ کر الگ ریاست تلنگانہ کی تشکیل سے متعلق حکمراں کانگریس اور ترقی پسند اتحاد کے فیصلے سے ناراض آندھراپردیش کے 7 کانگریسی ممبران پارلیمنٹ نے جمعہ کو پارلیمنٹ کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا اور اس دوران ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ مزْد استعفی نامے جلد آئیں گے۔ رپورٹوں کے مطابق جن ممبران پارلیمنٹ نے استعفی دیا ہے ان کے نام اے سائی پرتاب (راجم پیٹھ حلقہ) اننتا وینکٹ رامی ریڈی( اننت پور)، سی وی ہرش کمار (املا پورم) ونڈا ولی ارون کمار (راجامنڈری)، لگاڈا پٹی راج گوپال (وجئے واڑہ) اور ایس پی وائی ریڈی (نندیال) ہیں۔ ان ممبروں نے لوک سبھا کے سکریٹری جنرل ٹی کے وشوناتھن کو اپنے استعفی نامے پیش کئے جبکہ آندھراپردیش سے راجیہ سبھا کے واحد ممبر کے وی پی رام چندر راؤ نے راجیہ سبھا کے سکریٹری جنرل شمشیر کے شریف کو اپنا استعفی نامہ پیش کردیا۔ ان ممبران پارلیمنٹ نے بتایاکہ لوک سبھا کے مزید 3ممبروں سببم ہری( اناکاپلی)، مگنٹا سری نواسلو ریڈی ( اونگول) اور ریاپتی سمبا سیوا راؤ( گنٹور) نے اپنے استعفیٰ نامہ فیکس سے بھیجے ہیں۔ ان ممبران پارلیمنٹ نے دعوی کیا کہ آندھراپردیش کے مرکزی وزراء کل صدر کانگریس سونیاگاندھی اور وزیراعظم منموہن سنگھ سے ملاقات کرنے کے بعد اپنے استعفی نامہ پیش کریں گے۔ ان لوگوں نے یہ بتایاکہ انہوں نے لوک سبھا اسپیکر میرا کمار سے ملنے کا وقت مانگا ہے کیونکہ ضابطوں کے مطابق اسپیکر اسی وقت استعفی نامے منظور کرے گا جب اسے اس بات پر اطمینان ہوجائے گا کہ وہ لوگ کسی دباؤ میں آئے بغیر خود اپنی مرضی سے استعفی دے رہے ہیں۔ واضح رہے کہ کل رات گئے کے وی ٹی راما چندن راؤ کی رہائش گاہ پر ایک میٹنگ میں آندھرا پردیش کے کانگریس مرکزی وزراء اور ممبران پارلیمنٹ شریک ہوئے تھے جس کے بعد یہ استعفی دئیے جارہے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں