زکوٰۃ فاؤنڈیشن آف انڈیا چیرمین ظفر محمود کی مودی سے ملاقات - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-01

زکوٰۃ فاؤنڈیشن آف انڈیا چیرمین ظفر محمود کی مودی سے ملاقات

زکوۃ فاونڈیشن آف انڈیا کے چئرمین اور سچر کمیٹی کے اہم رکن سید ظفر محمودکی نریندر مودی سے ملاقات ہونے پر ملت اسلامیہ ہند میں شدید بح چینی پیدا ہوگئی ہے اور یہ سوال اٹھایا جارہا ہے آخر ہمارے قوم کے رہنما مسلم مخالف شخصیتوں سے اسی وقت کیوں ملتے ہیں جب انتخابات ہونے ہوتے ہیں۔ واضح رہے کہ گذشتہ ہفتہ گجرات میں سٹیزن فار اکاونٹیبل گورننس کی جانب سے ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں سید ظفر محمود نے شرکت کی اور گجرات کے وزیراعلیٰ نریندر مودی کے سامنے گجرات قتل عام 2002ء پر اپنا (سلائڈ شو) پرزینٹنش پیش کیا۔ اس میں گجرات کے مسلمانوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ اس سلسلہ میں جب انقلاب بیورو نے ظفر محمود سے بات کی تو انہوں نے اپنی وضاحت پیش کرتے ہوئے کہاکہ ہم پر تنقید کرنے سے قبل سب کو پہلے ہمارا پرزنٹیشن دیکھنا چاہئے جو ہم نے نریندر مودی کے سامنے پیش کیا۔ یقیناًسب کو آپ کا پرزنٹیشن دیکھنا چاہئے لیکن کیاآر ایس ایس کی ذہنیت رکھنے والے نریندر مودی میں کوئی تبدیلی لائی جاسکتی ہے؟ کیا اس نظریہ کو تبدیل کیا جاسکتا ہے جو ملک کے آئین کو تبدیل کرتے ہوئے ہندوستان کو ہندو اسٹیٹ بنانے کی جدوجہد کررہا ہے؟ اس سوال پر مسٹر محمود نے کہاکہ اﷲ تعالیٰ نے فرعون جیسے ظالم بادشاہ کے سامنے حضرت موسیؑ کو بھیجاکیونکہ یہ اس وقت کی ضرورت تھی، لہذا اگر میں نریندر مودی کے سامنے قوم کا مسئلہ لے کر گیا تو یہ کوئی چونکا دینے والی بات نہیں ہے اور نہ اس میں کوئی برائی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج تک کوئی عوامی سطح پر نریندر مودی سے دوبدو نہیں ہوا لیکن میں نے دوبدو ہونے کی ضرورت محسوس کی۔ انہوں نے کہاکہ نریندر مودی اور بی جے پی کے سلسلہ میں قوم کیا سوچتی ہے، یہ بتانا ضروری تھا، وہ ہماری بات مانتے ہیں یا نہیں یہ الگ بات ہے۔ ظفر محمود نے کہاکہ جہاں تک بی جے پی کے کچھ کرنے نہ کرنے کا سوال ہے تو گذشتہ 9 سال میں کانگریس نے مسلمانوں کیلئے کیا کام کیا؟ کیا آپ نریندر مودی کو قومی لیڈر مانتے ہیں؟ اس سوال پر انہوں نے کہاکہ میں انہیں قومی لیڈر نہیں مانتا۔ پھر آپ نے قوم کے مسائل نریندر مودی کے سامنے کیوں پیش کئے؟ اگر بی جے پی کے بارے میں کچھ کہنا تھا تو بی جے پی کے صدر راجناتھ تھے، ان سے کہتے؟ اس پر ظفر محمود نے کہاکہ چونکہ نریندرمودی نے ہم کو دعوت دی تھی اس لئے ہم نے ان کے سامنے قوم کا مسئلہ پیش کیا۔ انہوں نے کہاکہ جب ہمیں دعوت نامہ ملا ہم نے تقریباً 30تا35 مسلم دانشوروں اور ذمہ داران سے تبادلہ خیال کیا کہ اس کانفرنس میں ہمیں جانا چاہئے یا نہیں۔ کئی صحافیوں سے بھی رائے مانگی، جب ہمیں اطمینان بخش جواب مل گیا تو ہم نے اس پروگرام میں شرکت کی۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے پہلے جانے سے انکار کیا، لیکن جب لوگوں سے بات ہوئی اور ان کے مشورے نے یہ کہا کہ ہمیں جانا چاہئے تو ہم پروگرام میں گئے اور اپنا پرزنٹیشن پیش کیا۔ مولانا غلام محمد وستانوی نے نریندر مودی کی تعریف کی تو انہیں دارالعلوم دیوبند کے وائس چانسلر کے عہدے سے ہٹایا گیا، جب شاہد صدیقی نے نریندر مودی کا انٹرویو لیا تو انہیں سماج وادی پارٹی سے نکالا گیا، کیا یہ ملاقات بھی اسی طرز کی ہے؟ اس پر ظفر محمود نے کہاکہ ہمارا کسی سے موازنہ نہ کیا جائے تو بہترہے۔ انہوں نے کہاکہ اب تک کسی نے مودی کے سامنے کوئی پرزنٹیشن پیش کیا؟

Zakat Foundation of India Chairman Zafar Mehmood met Modi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں