تشکیل تلنگانہ کا مرکز کا فیصلہ - آندھرا پردیش وزیر اعلیٰ اور دیگر کی مخالفت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-28

تشکیل تلنگانہ کا مرکز کا فیصلہ - آندھرا پردیش وزیر اعلیٰ اور دیگر کی مخالفت

Telangana decision oppose by AP CM
کانگریس کی اعلی قیادت کی جانب سے علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کا تقریباً فیصلہ کرلئے جانے کے پیش نظر آندھرا اور رائلسیما ارکان پارلیمنٹ نے علیحدہ ریاست کی تشکیل کی مخالفت کی جبکہ تلنگانہ کے ایک ایم پی نے علیحدہ ریاست کی تشکیل پر زور دیا ہے۔ تلنگانہ مخالف 6 ارکان پارلیمنٹ بشمول مرکزی وزراء مسرس ایم ایم پلم راجو، کے ایس راؤ، کے چرنجیوی اور ڈی پورندیشوری کے علاوہ باپی راجو اور اننت رامی ریڈی نے وزیراعظم منموہن سنگھ سے ایک وفدکی شکل میں ملاقات کی اور ان پر زوردیا کہ ریاست تقسیم نہ کی جائے بلکہ اسے متحد رکھا جائے۔ ایم پیز نے وزیراعظم سے کہاکہ علیحدہ ریاست کی تشکیل کے نہ صرف ریاست پر بلکہ ملک پر اثرات ہوں گے۔ مسٹر کے ایس راؤ نے ملاقات کے بعد کہاکہ ریاست کو تقسیم کرنے کے فیصلہ سے مسائل پیدا ہوں گے۔ ایسا کرنا آندھراپردیش کے مختلف علاقوں کے عوام کے مفاد میں نہیں ہوگا۔ اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے مسٹر باپی راجو نے کہاکہ ایم پیز نے وزیراعظم سے کہاکہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل سے ملک کی دیگر ریاستوں بشمول مدھیہ پردیش، مہاراشٹرا اور اترپردیش میں بھی مسائل پیدا ہوں گے۔انہوں نے ادعا کیا کہ وزیراعظم نے ان کے نقطہ نظر کی اطمینان سے سماعت ک ہے۔ اس کے علاوہ موافق تلنگانہ رکن پارلیمنٹ مسٹر پونم پربھاکر نے پریس کانفرنس میں کہاکہ تلنگانہ کی تشکیل کی مخالفت نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ پارٹی ایم پیز کو بھی اس کی مخالفت نہیں کرنی چاہئے کیونکہ اس پر مشاورت کا عمل پورا ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اب جبکہ پارٹی نے اس تعلق سے فیصلہ کرلیا ہے ساحلی آندھرا اور رائلسیما کے قائدین کو تلنگانہ کی تشکیل کی راہ میں کوئی رکاوٹ پیدانہیں کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ سیما آندھرا کے قائدین کو چاہئے کہ وہ بڑے بھائی کا رول ادا کریں اور تشکیل تلنگانہ میں تعاون کریں۔ انہوں نے کہاکہ 3سال کے طویل عرصہ تک مشاورت کے بعد یہ رکاوٹیں کیوں پیدا کی جارہی ہیں۔ کانگریس کی اعلیٰ قیادت نے کل ریاست کے 3 اہم قائدین بشمول صدر پردیش کانگریس، چیف منسٹر اور ڈپٹی چیف منسٹر کے ساتھ تلنگانہ کی تشکیل کے مطالبہ پر تبادلہ خیال کیا تھا۔ کل ہند کانگریس جنرل سکریٹری اور آندھراپردیش میں کانگریس امور کے نگران مسٹر ڈگ وجئے سنگھ اور ان کے پیشرو غلام نبی آزاد نے بھی چیف منسٹر کرن کمار ریڈی، صدر پردیش کانگریس بوتسا ستیہ نارائنا اور ڈپٹی چیف منسٹر دامودھر راج نرسمہا کے ساتھ علیحدہ بات کی تھی۔ سمجھا جاتا ہے کہ ان دونوں نے آندھراپردیش کے قائدین پر واضح کردیا ہے کہ پارٹی نے علیحدہ ریاست کی تشکیل کا فیصلہ کرلیا ہے اور بہت جلد اس کا اعلان کردیا جائے گا۔ اس سے قبل کانگریس کور کمیٹی کے اجلاس میں جو وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی قیامگاہ پر منعقدہ ہوا تھا، تلنگانہ مسئلہ پر غور ہوا تھا۔ سونیا گاندھی نے اجلاس کی صدارت کی جبکہ سینئر کابینی وزراء اے کے انٹونی، پی چدمبرم اور سشیل کمار شنڈے نے بھی شرکت کی تھی۔ ذرائع نے کہاکہ کانگریس پارٹی اور یوپی اے حکومت علیحدہ تلنگانہ کی تشکیل کے حق میں ہے اور جاریہ ماہ کے اواخر میں مجالس مقامی کے انتخابات کی تکمیل کے بعد اس کا اعلان ہوسکتا ہے۔ ہوسکتا ہے کہ پارٹی اس تعلق سے ماہ اگست کے پہلے ہفتے میں اعلان کرے۔ اس اعلان کو کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں قطعیت دی جاسکتی ہے۔ اس کے بعد ایک بل پارلیمنٹ میں پیش کیا جاسکتا ہے۔

Telangana step suicidal, won't be part of any destructive decision, says Andhra CM

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں