پاکستانی وزیر اعظم کے لیے سعودی نطاقات پالیسی ایک چیلنج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-02

پاکستانی وزیر اعظم کے لیے سعودی نطاقات پالیسی ایک چیلنج

سعودی عرب میں غیر مجاز طورپر مقیم 50ہزار سے زائد پاکستانی ورکرس کو عام معافی کی مہلت کی آخری تاریخ 3 جولائی کے بعد وطن واپس روانہ کردیا جائے گا۔ پاکستانی ورکرس کا یہ اخراج وزیراعظم نواز شریف کیلئے ایک زبردست معاشی چیالنج ہوگا کیونکہ پاکستان کیلئے غیر ممالک سے رقومات کی منتقلی کا یہ سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ نواز شریف اور سعودی عرب کے شاہی خاندان کے درمیان تعلقات انتہائی خوشگوار ہونے کے باوجود نطاقات پالیسی کے نفاذ کے ساتھ ہی غیر مجاز پاکستانی ورکرس کا سلطنت سے اخراج یقینی ہے۔ 3جولائی کے بعد غیر مجاز تارکین وطن کو نئی سعودی پالیسی کے تحت 2سال کی سزائے قید کے علاوہ ایک لاکھ درہم تک جرمانہ عائد ہوسکتا ہے۔ ریاض میں پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے بتایاکہ سفارتخانہ تمام پاکستانی ورکرس کے دستاویزات درست کرانے میں ان کی مدد کررہا ہے۔ اس کے باوجود ہزاروں ورکرس سعودی عرب سے نکلنے بیتاب ہیں۔ کیونکہ اس میں راہ رکاوٹیں اور پیچیدگیاں بہت زیادہ ہیں۔ غیر ممالک سے رقومات کی منتقلی کسی بھی ملک کی معیشت کو مضبوط بنانے میں لازمی طورپر مدد گار ثابت ہوتی ہے اور اس لحاظ سے سعودی عرب، پاکستان کیلئے ایک اہم مقام ہے۔ جولائی 2012ء سے مئی 2013 تک پاکستانیوں نے 12.8 بلین ڈالر منتقل کئے۔ دی ایکسپریس ٹریبیون نے یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایاکہ رواں سال کے اختتام تک یہ رقم 15بلین ڈالر ہوجائے گی۔

Saudi Arabia's 'Nitaqat' law may restrict remittances to Pakistan: Report

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں