محکمہ صحت و طبابت میں تقررات کو یقینی بنایا جائے گا - وزیر اعلیٰ آندھرا پردیش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-23

محکمہ صحت و طبابت میں تقررات کو یقینی بنایا جائے گا - وزیر اعلیٰ آندھرا پردیش

وزیراعلیٰ این کرن کمار ریڈی نے صحت و طبابت سے کہاکہ ڈاکٹرس، پیرا میڈیکل اسٹاف اور نرسوں کے تقررات عمل میں لائے۔ 1900 ڈاکٹروں کے تقررات آئندہ 3ماہ میں کئے جائیں گے۔ اسی طرح پیرا میڈیکل اسٹاف کے 9717 کے تقررات زیر التواء ہیں۔ ریاستی وزیر نے اس پر تقررات کیلئے کنٹراکٹ ملازمین سے اپیل کی ہے کہ اس لئیہ یہ زیر غور ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ 11,970 نرسوں کے تقررات مرحلہ وار سطح پر عمل میں لائے جائیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ تقررات کا عمل مقررہ وقت میں مکمل کرلیا جانا چاہئے۔ وزیراعلیٰ مسٹر این کرن کمار ریڈی نے آج سکریٹریٹ میں منعقدہ جائزہ اجلاس میں محکمہ ہیلت اینڈ میڈیکل اور محکمہ بہبود خاندانی کے عہدیداروں سے تفصیلی طورپر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے محکمہ ہیلت اینڈ میڈیکل کے عہدیداروں سے کہا کہ ہیلت اسکیم کے تحت تقررات جلد سے جلد عمل میں لائے جائیں۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہاکہ نمس رنگاپور اور وشاکھاپٹنم انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس میں مرحلہI کے تحت 200بستروں کا فوری اضافہ کریں اور دونوں ہاسپٹلوں کا موقف سوپر اسپیشالیٹی کے طورپر برقرار رکھا جائے۔ انہوں نے کہاکہ وزیر صحت اور سینئر عہدیدار ذاتی طورپر ان دونوں ہاسپٹلوں کا معائنہ کرتے ہوئے تفصیلی پراجکٹ رپورٹ تیارکریں اور اس کیلئے ضروری اقدامات کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہاکہ ان ہاسپٹلوں تک عوام کی رسائی ہونی چاہئے تاکہ زیادہ سے زیادہ مریض ان ہاسپٹلوں سے استفادہ حاصل کرسکیں۔ انہوں نے کہاکہ عہدیداروں کو چاہئے کہ اس سلسلے میں ایک سرچ کمیٹی تشکیل دیں۔ مسٹر کرن کمار ریڈی نے کہاکہ طبی تعلیم کیلئے ضروری فنڈ بھی حکومت کی جانب سے مہیا کروایا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہاکہ انفراسٹرکچر اور دیگر ضروریات کی تکمیل کیلئے زائد فنڈس کی ضرورت ہوتو عہدیدار اس کیلئے بھی نمائندگی کرسکتے ہیں تاکہ بہتر سے بہتر سہولتیں عوام کو فراہم کی جاسکیں۔ تدریسی ہاسپٹالوں میں میڈیکل کالجس کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی کیلئے بھی حکومت زائد فنڈس دینے کیلئے تیار رہے گی۔ انہوں نے کہاکہ پچھلے تین سالوں سے محکمہ صحت اور میڈیکل ڈپارٹمنٹ کیلئے حکومت تین گنا زائد فنڈس فراہم کررہی ہے۔ وزیراعلیٰ نے نرسنگ ایجوکیشن کو فروغ دینے کیلئے ریاست میں نرسنگ بورڈ قائم کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے نبارڈ فنڈ کو نرسنگ اور کالج کے زیر استعمال لانے کی بھی تجویز پیش کی۔ طبی خدمات 108 کے متعلق وزیراعلیٰ نے واضح طورپر کہا کہ قانون کی پاسداری ہرحال میں کی جانی چاہئے۔ ملازمین کی ہڑتال کی وجہہ سے متبادل ذرائع کااستعمال کیا جارہا ہے۔ عہدیداروں نے وزیراعلیٰ کو بتایاکہ 108 طبی خدمات کے تحت جملہ 743 گاڑیاں ہیں لیکن ہڑتال کی وجہہ سے 583 گاڑیاں ریاست میں چلائی جارہی ہیں۔ایمرجنسی میڈیکل اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (ای ایم آر آئی) نے چھتیس گڑھ اور دیگر مقامات سے بطی خدمات کو جاری رکھنے کیلئے ملازمین کی خدمات حاصل کی ہیں۔ انہوں نے عہدیداروں سے کہا کہ طبی خدمات 108 کی تمام گاڑیوں میں طبی امداد کی تمام تر سہولتیں فراہم کی جانی چاہئیں۔ وزیر صحت و خاندانی بہبود کنڈورو مرلی، چیف سکریٹری ڈاکٹر پی کے موہنتی، پرنسپال سکریٹری برائے صحت ایل وی سبرامنیم، پرنسپال سکریٹری فینانس ڈاکٹر پی وی رمیش اور دیگراس موقع پر موجود تھے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں