ذرائع ابلاغ میں راست غیرملکی سرمایہ کاری کی حد میں اضافہ کی مخالفت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-22

ذرائع ابلاغ میں راست غیرملکی سرمایہ کاری کی حد میں اضافہ کی مخالفت

FDI limit for media on hold
مرکزی وزارت داخلہ نے ذرائع ابلاغ اور نشریات کے شعبہ میں راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی بالائی حد میں اضافہ کے کسی بھی اقدام کی سختی سے مخالفت کی ہے اور کہا ہے کہ حساس شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری ملک کی صیانت کے ساتھ سمجھوتہ ثابت ہوسکتی ہے۔ سرکاری ذرائع کے بموجب بڑی عالمی کمپنیوں کے غیر ضروری اثر و رسوخ کے اندیشوں کے تحت مرکزی وزارت داخلہ ٹی وی چیانلس، اخبارات اور رسالوں کو غیر ملکیوں کیلئے کھول دینے کی مخالفت کرتی ہے، کیونکہ یہ رسالے خبروں اور موجودہ امور سے متعلق ہوتے ہیں اور ان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا مطلب ہندوستان کے داخلی امور اور سیاست میں دخل اندازی ہوگا۔ ذرائع ابلاغ گھرانوں پر ہندوستانیوں کے کنٹرول کی بھرپور تائید کرتے ہوئے مرکزی وزارت داخلہ نے کہاکہ نشریات اور اخبارات میں راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ سے غیر ملکیوں کو قومی بحران کے دوران تشہیری مہم چلانے کا موقع بھی ملے گا۔ اس کے علاوہ جب کسی خاص ملک کے مفادات کو حکومت کے کسی فیصلہ سے نقصان پہنچے گا تو ذرائع ابلاغ کے ذریعہ ان کے خلاف پبلسٹی کی مہم چلائی جائے گی۔ فی الحال ایف ایم ریڈیو میں جزوی طورپر راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔ ایف ایم ریڈیو خبروں اور تازہ ترین امور کو ٹی وی چیانلوں اور اخبارات تک پہنچاتا ہے۔ اس میں غیر ملکی سرمایہ کاری 26فیصد ہے۔ وزارت تجارت نے اس حد میں اضافہ کرکے اسے 49 فیصد کردینے کی سفارش کی ہے۔ وزارت داخلہ نے بھی کہاکہ غیر ملکی ذرائع ابلاغ کمپنیاں جن کے مفادات حاصلہ بھی ہوں، داخلی انتشار کے مواقع پر آگ پر تیل چھڑکنے کا کام کریں گے اور ملک کے سیاسی عدم استحکام کی حوصلہ افزائی کریں گے۔ اس کیلئے اپنی اشاعتوں اور نشریات کو استعمال کریں گی۔ وزارت کے شدید اعتراضات کے بعد ایک اعلیٰ سطحی اجلاس 16جولائی کو وزیراعظم منموہن سنگھ کی صدارت میں منعقد کیا گیا تھا لیکن اس میں وزارت تجارت کی راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی بالائی حد میں اخبارات اور نشریات کے سلسلہ میں اضافہ کرکے اسے 49فیصد کردینے کی سفارش کو منظوری نہیں دی گئی۔ وزارت اطلاعات و نشریات نے بھی ٹرائی اور پریس کونسل آف انڈیا کو اس سلسلہ میں سخت ہدایات جاری کی ہیں۔ کانگریس کے دوروزہ ذرائع ابلاغ چوٹی کانفرنس کا کل سے آغاز ہوگا جس میں ریاستوں میں مواصلاتی حکمت عملی اور عوام میں آئندہ عام انتخابات سے قبل یوپی اے کے کارناموں کی تشہیر کی حکمت عملی کا تعین کیا جائے گا۔ پارٹی کے نائب صدر راہول گاندھی چوٹی کانفرنس کا افتتاح کریں گے۔ مرکزی وزراء پی چدمبرم، آنند شرما، جئے رام رمیش، ششی تھروراور منتیش تیواری دوروزہ پروگرام کے دوران کلیدی اجلاس سے خطاب کریں گے۔ پارٹی اپنے سماجی پلیٹ فارم "کھڑکی" کی نقاب کشائی کرے گی۔ مک گیر سطح پر اس پلیٹ فارم کے تحت 200ترجمان مقرر کئے جائیں گے اور ان کی حوصلہ افزائی کی جائے گی کہ وہ اس کھڑکی کے موقع سے استفادہ کریں اور ذرائع ابلاغ کو کیا کرنا چاہئے اور کیا نہ کرنا چاہئے؟ اس کی معلومات فراہم کریں۔ اس پروگرام کا اختتام گول میز مذاکرات پر ہوگا جس کیلئے 10 گروپس بنائے جائیں گے جن میں ریاستوں کے ترجمان اور این ایس یو آئی و یوتھ کانگریس کے نمائندے کئی موجودہ موضوعات پر مخاطب کریں گے۔ تمام ریاستوں سے خواہش کی گئی ہے کہ 5ترجمان جن کی عمر 55سال سے کم ہو ورکشاپ میں شرکت کیلئے روانہ کئے جائیں۔ شرکت کرنے والوں کو ایک فارم دیا جائے گا جس میں انہیں دیگر باتوں کے علاوہ اس بات کی اطلاع بھی دینا لازمی ہوگا کہ کیا ان کے خلاف کوئی فوجداری مقدمہ زیر دوران ہے؟ تیواری مرکزی اطلاعات و نشریات ورکشاپ میں شرکت کرنے والوں کو تربیت دیں گے اور پریس کانفرنس کے دوران مؤثر مباحث کیلئے تیار کریں گے۔ ششی تھرور جو قبل ازیں اقوام متحدہ میں نائب سکریٹری جنرل مواصلات و رابطہ عامہ تھے، ان سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ مواصلات کو درپیش چیالنجس اور موجودہ دور کے صحافتی منظر نامہ کے بارے میں خطاب کریں گے۔ پی چدمبرم معاشی مسائل پر اور آنند شرما راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی پیداواری پالیسی کے بارے میں کارکنوں سے خطاب کریں گے۔

Plan to raise FDI limit for media may have been put on hold

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں