یوروپی یونین کا امریکہ سے جاسوسی کی وضاحت کا مطالبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-01

یوروپی یونین کا امریکہ سے جاسوسی کی وضاحت کا مطالبہ

یورپی پارلیمنٹ کے سربراہ نے امریکہ کی جانب سے یورپی یونین کے دفاتر کی خفیہ معلومات حاصل کرنے کی خبروں پر مکمل وضاحت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایک جرمن میگزین نے حال ہی میں انکشاف کیا ہے کہ امریکی خفیہ ایجنسی کے سابق اہلکار ایڈورڈ اسنوڈن ایک ایسی دستاویز منظر عام پر لائے ہیں جس سے معلوم ہوا ہے کہ امریکی حکومت نے یوروپی یونین کے دفاتر کی جاسوسی کی۔ یورپی پارلیمان کے سربراہ مارٹن سکلز نے کہا ہے کہ اگر یہ ثابت ہوگیا کہ امریکہ نے یورپی یونین کے دفاتر کی جاسوسی کی ہے تو اس کا امریکہ اور یورپی یونین کے تعلقات پر گہرا اثر پڑے گا۔ جرمنی کے سپیگل میگزین کا کہنا ہے کہ امریکی قومی سکیورٹی ایجنسی کے ستمبر 2010کے ایک خفیہ دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ ایجنسی نے کس طرح یورپی یونین کے دفاتر کی جاسوسی کی۔ میگزین کے مطابق امریکی خفیہ ایجنسی کے سابق اہلکار ایڈورڈ اسنوڈن یہ دستاویز منظر عام پر لائے ہیں۔ دستاویزکے مطابق حکام نے واشنگٹن میں اور اقوام متحدہ کی عمارت میں یورپی یونین کے دفاتر میں اندرونی کمپیوٹر نیٹ ورک تک رسائی حاصل کی۔ میگزین کا کہنا ہے کہ دستاویز میں یورپی یونین کو واضح طورپر ہدف قرار دیا گیا ہے۔ امریکی خفیہ ایجنسی کو مطلوب سابق اہلکار ایڈورڈ اسنوڈن نے ایکواڈور میں پناہ کی درخواست کی ہے۔ یورپی یونین کی امریکی جاسوسی کے بارے میں زیادہ تفصیل تو معلوم نہیں ہے لیکن یوروپی یونین میں شامل یوروپی ممالک کی تجارت اور دفاعی معلومات تک رسائی سے امریکہ کیلئے یورپی ممالک سے مذاکرات میں معاون ثابت ہوسکتا ہے۔ ہفتہ کو جاری ہونے والے بیان میں یورپی پارلیمان کے سربراہ مارٹن سکلز نے کہاکہ یورپی پارلیمنٹ کی جانب میں امریکی حکام سے ان الزامات کی مکمل وضاحت طلب کرتا ہوں۔دوسری جانب امریکی حکومت نے جرمن میگزین کی خبر پر کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ خیال کیا جارہا ہے کہ ایڈورڈ اسنوڈن اس وقت ماسکو کے ہوائی اڈے پر ہیں جہاں وہ ہانگ کانگ سے تقریباً ایک ہفتہ قبل آئے تھے۔ امریکی نائب صدر جوئے بیڈن نے ایکواڈور کے صدر سے امریکی حکومت کو مطلوب سی آئی اے کے سابق اہلکار ایڈورڈ اسنوڈن کے سلسلے میں بات چیت کی ہے۔ صدر رافیل کوریا کے مطابق امریکی نائب صدر نے ان سے ایڈورڈ سنوڈن کی پناہ کی درخواست مسترد کرنے کیلے کہا ہے۔ تاہم امریکی ذرائع نے اس سلسلے میں کچھ نہیں کہا۔ پیر کو امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا تھا کہ اگر روس اور چین نے ایڈورڈ اسنوڈن کی مدد کی تو یہ مایوس کن ہے۔ امریکی وزیر خارجہ نے اپنے ہندوستان کے دورے کے موقع پر کہا کہ اس طرح کے اقدام کے نتائج ناگزیر ہوسکتے ہیں۔

EU demands explanation from US over spying claims

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں