تھا تو کافر ۔۔۔ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-05

تھا تو کافر ۔۔۔

تین دن پہلے کی خبر ہے جسے ہمارے کسی قومی اخبار نے اشاعت کے قابل نہیں سمجھا۔ چند ایک ٹیلی وژن چینلز نے اسے نشر کیا مگر اسے وہ اہمیت نہ دی جس کی وہ خبر مستحق تھی اور دنیا کو علم ہی نہیں ہوا کہ ہمارے درمیان سے کیسا شخص اٹھ گیا ہے ۔ یہ ڈاوگ انجلبارٹ تھے جو 2 جولائی 2013 کو 88 سال کی عمر میں کیلی فورنیامیں وفات پا گئے ۔

آپ کو یہ نام اب بھی ناشنیدہ لگے گا مگر یہ وہ صاحب ہیں جن کی ایجادات آج ہر پڑھے لکھے گھر کی ضرورت بن چکی ہیِں۔ جی! یہ ڈاوگ انجلبارٹ کمپیوٹرماوس کے موجد تھے۔ ان کے خیالات وقت سے بہت آگے تھے۔ یہ وہ زمانہ تھا جب کمپیوٹر اتنے بڑے ہوا کرتے تھے کہ ایک کمرے جتنی جگہ گھیرتے تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ دسمبر1968 ء میں جب لکڑی کے خول اور دھات کے دو پہیوں کی مدد سے بنایا گیا پہلا ماوس سان فرانسیسکو میں عوام کے سامنے پیش کیا گیا تھا،اس موقع پر ڈاوگ انجلبارٹ نے دنیا کی پہلی ویڈیو ٹیلی کانفرنس بھی کی تھی انٹرنیٹ کا پیش رو آرپا نیٹ بھی انھیں کا تیار کردہ تھا۔ اسی باعث ڈاوگ انجلبارٹ کو بابائے انٹریٹ بھی کہا جاتا ہے۔

ڈاوگ انجلبارٹ 30 جنوری 1925 میں پورٹ لینڈ اوریگن میں پیدا ہوئے تھے،ان کے والد ریڈیو مکینک تھے جبکہ ان کی والدہ گھریلو خاتون تھیں ۔ڈاوگ انجلبارٹ نے اوریگن یونیورسٹی میں الیکٹریکل انجینیئرنگ کی تعلیم حاصل کی اور جنگ عظیم دوم میں ریڈار ٹیکنیشین کے طور پر بھی کام کیا ۔انھوں نے ناسا میں الیکٹریکل انجینیئر کے طور پر کام کیا لیکن جلد ہی وہ کیلیفورنیا یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کرنے چلے گئے۔

انھوں نے ا سٹنفورڈ ریسرچ انسٹیٹیوٹ میں بھی کام کیا اور پھر آگمینٹیش ریسرچ سنٹر کے نام سے اپنی لیبارٹری بنائی۔ان کی اسی لیبارٹری میں آرپانیٹ بنا جو تحقیق کے لیے حکومت کا نٹ ورک تھا ۔ آرپا نیٹ کو آپ انٹرنیٹ کی ابتدائی شکل بھی کہہ سکتے ہیں ۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اب تک دنیا بھر میںایک بلین سے زیادہ ماوس فروخت ہو چکے ہوں گے تاہم ڈاوگ انجلبارٹ نے ماوس کی فروخت سے زیادہ پیسے نہیں کمائے کیونکہ ماوس کا استعمال عام ہونے سے پہلے 1987 میں اس کا پیٹنٹ ختم ہو گیا تھا۔

کل میں نے فیس بک پر ڈاوگ انجلبارٹ کی موت خبر شئیر کی تو اٹلانٹا سے ہمارے دوست امین بھایانی کا ایک تبصرہ موصول ہوا: کیا فائدہ اگر ماؤس بنایا یا ویڈیو چیٹنگ ایجاد کی… تھا تو کافر، یقیناً اس وقت جہنم کے کسی کونے میں پڑا پچھتا رہا ہوگا کہ کاش یہ سب کچھ کرنے کے بجائے کسی مسجد، امام باڑے یا کسی بزرگ کے مزار پر خودکش حملہ کیا ہوتا تو آج جنت میں ستر حوروں کے ساتھ انجوائے کررہا ہوتا..شکور پٹھان نے امین بھایانی کے نہلے پر دہلا مارا اور لکھا-یہ کافر انھی فضول چیزوں میں اپنا وقت ضائع کرتے ہیں ۔ شکر ہے کسی مولوی نے یہ فتویٰ نہیں دیا کہ ماوس بنانا شرک ہے ۔ خدا کے کاموں میں دخل دیا ہے ۔

اورمیں سوچ رہا ہوں کہ کہیں میں بھی ایک کافر کی موت کا سوگ منا کر کسی گناہ کا مرتکب تو نہیں ہورہا ۔۔۔۔

بشکریہ: عقیل عباس جعفری - "اب تک" کالم

***
سینئر پروڈیوسر برائے "اب تک"۔
عقیل عباس جعفری

Computer mouse inventor Doug Engelbart dies at 88

1 تبصرہ: