تعلیمی نظام ہدف حاصل کرنے میں ناکام - فوری اصلاح کی ضرورت - سپریم کورٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-05

تعلیمی نظام ہدف حاصل کرنے میں ناکام - فوری اصلاح کی ضرورت - سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ملک میں تعلیمی نظام اپنا ہدف حاصل کرنے میں ناکام ہوگیا ہے اور اس میں فوری طورپر اصلاح کی ضرورت ہے۔ جسٹس بی ایس چوہان اور جسٹس ایف ایم ابراہیم کی بنچ نے کہا "یہ بدقسمتی ہی ہے کہ آج کا تعلیمی نظام انسانی اخلاق میں بہتری لانے کے بجائے ہماری رائے میں ایسا لگتا ہے کہ اپنا ہدف حاصل کرنے میں ناکام ہوگیا ہے۔ ہمیں توکل ملاکر معاشرے میں بدامنی کا ماحول نظر آرہا ہے جس میں اصلاح کیلئے ہم سب کو فوراً کوشش کرنی ہوگی۔ ججوں نے کہاکہ پہلے کے وقت کے مقابلے خواندگی کا معیار بڑھا ہے لیکن یہ بہتر انسانی اقدار میں تبدیل نہیں ہوا ہے اور ایسے میں تعلیمی نظام میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا "بڑے ادب کے ساتھ یہ کہنا ہوگا کہ تعلیم کے میدان میں اصلاح سے محروم صورتحال کے بارے میں جب ہم خود سے سوال کرتے ہیں تو کس حد تک اس کا اثر پڑا ہے تو یہ بھی کہنا ہوگا کہ ہم ابھی خواندگی کی ابتدائی سطح تک بھی نہیں پہنچ پائے ہیں"۔ ججوں نے کہاکہ ابتدائی برسوں میں حالانکہ خواندگی کا معیاد آج جیسا نہیں تھا لیکن معاشرے میں انسانی اقدار کی بڑی اہمیت تھی۔ عدالت نے کہاکہ یہ باعث تشویش ہے کہ آج بھی بڑی تعداد میں لوگ ناخواندہ ہیں اور اداروں، ٹیچروں، سرپرستوں، طالب علموں اور معاشرے کو موجودہ نظام میں وسیع تبدیلی کیلئے اپنا رول ادا کرنا ہوگا۔ عدالت نے کہاکہ بج 1947ء میں برطانوی حکومت ختم ہوئی تو شرح خواندگی صرف 12فیصد تھی لیکن اتنے برسوں میں ہندوستان میں سماجی، اقتصادی اور عالمی حیثے میں بہتری آئی ہے۔ ہندوستان میں 2011 کی مردم شماری کے بعد ملک میں خواندگی کی شرح 74.05فیصد تھی۔ بالغوں کی خواندگی کی شرح کے مقابلے لڑکوں کی خواندگی تقریباً9فیصد زائد ہے۔ عدالت نے کہاکہ سرکار نے حالانکہ 10 سال کی عمر کے ہر بچے کیلئے مفت تعلیم کا انتظام کیا ہے لیکن ناخواندگی ابھی بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔

Education system failed to achieve objective, needs reform: SC

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں