Ishrat Jahan case: CBI not to name IB special director in first chargesheet
انٹلی جنس بیورو کے اسپیشل ڈائرکٹر راجندر کمار کا نام 4 جولائی کو سی بی آئی کی جانب سے داخل کئے جانے والے فرد جرم میں موجود نہیں ہوگا کیونکہ محکمہ جعلی اکاونٹر مقدمہ کے نقطہ نظر سے سازش کی تحقیقات کرنے کیلئے عدالت سے مزید مہلت طلب کرے گا۔ عشرت جہاں اور دیگر افراد کو ایک جعلی انکاونٹر میں ہلاک کردیا گیا تھا۔ انٹر پول کانفرنس کے موقع پر علیحدہ علیحدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سی بی آئی کے ڈائرکٹر رنجیت سنہا نے کہا ہم گجرات ہائی کورٹ کو تیقن دے چکے ہیں کہ اس مقدمہ میں 4 جولائی کو فرد جرم داخل کردیا جائے گا اور ہم اس کی پابندی کریں گے ہم ابتدائی فرد جرم داخل کردیں گے۔ یہ مقدمہ 4افراد بمشول ممبرا کی ساکن 19 سالہ عشرت جہاں کی ہلاکت سے متعلق ہے۔ الزام عائد کیا گیا ہے کہ یہ چاروں ایک جعلی انکاونٹر میں 2004ء میں ہلاک کئے جانے سے قبل گجرات پولیس کی تحویل میں تھے۔ سی بی آئی کو گجرات ہائی کورٹ کی جانب سے مقدمہ کی تحقیقات کی ذمہ داری دی گئی تھی اور محکمہ نے ایک ملزم کو گواہ معافی یافتہ بنانے میں کامیابی حاصل کرلی۔ اس ملزم نے جو گواہ بن گیا تھاراجندر کمار کے نام کا انکشاف کیا۔ راجندر کمار 1979ء بیاچ کے آئی پی ایس عہدیدار تھے جنہیں اس وقت احمدآباد میں انٹلی جنس بیورو کے جوائنٹ ڈائرکٹر کی حیثیت سے تعینات کیا گیا تھا۔ سی بی آئی عدالت سے سازش کے پہلو سے اس مقدمہ کی تحقیقات کیلئے مزید مہلت طلب کرے گی۔ ذرائع نے یہ انکشاف کرنے سے گریز کیا کہ کیا سی بی آئی کو راجندر کمار کے خلاف مقدمہ دائرکرنے کی اجازت حاصل ہوچکی ہے اور کہاکہ اس کے کردار کی اس مقدمہ میں مزید تحقیقات جاری ہیں۔ انہیں ایک بار پھر پوچھ تاچھ کیلئے طلب کیا جائے گا۔ انٹلی جنس بیورو کے سینئر عہدیدار جاریہ سال 31جولائی کو سبکدوش ہونے والے ہیں۔ رنجیت سنہا نے کہاکہ ہم وزارت داخلہ اور حکومت مہاراشٹرا سے اس مقدمہ کی تحقیقات کرنے والے ہمارے عہدیداروں کی حفاظتی انتظامات کرنے کی درخواست کرچکے ہیں۔ ان کا تبصرہ ان اطلاعات کے پیش نظر منظر عام پر آیا ہے کہ سی بی آئی کے ناگپور میں مقیم سپرنٹنڈنٹ پولیس سندیپ مدھوکر ٹام گڈگے کو جو 2001کے آئی پی ایس عہدیدار جو ناگا لینڈ بیاچ کے ہیں، دھمکیاں وصول ہورہی ہیں۔ ڈائرکٹر نے تحقیقات یا فرد جرم کے متن کے بارے میں مزید تفصیلات کا انکشاف کرنے سے انکار کردیا اور کہاکہ پہلے فرد جرم میں ان ملازمین پولیس کے نام شامل ہیں جو انکاونٹر میں ملوث تھے۔ ان تبدیلیوں کے پیش نظر سی بی آئی کے ڈائرکٹر اور آئی بی کے آصف ابراہیم نے معتمد داخلہ آر کے سنگھ سے ملاقات کی اور فیصلہ کیا کہ راجندر کمار سے پوچھ تاچھ کے دوران کافی محتاط رویہ اختیار کیا جائے گا۔ سی بی آئی اس وقت کے جوائنٹ کمشنر پولیس (احمد آباد) پی پی پانڈے کی تلاش میں بھی ہیں جو پوچھ تاچھ کیلئے طلب کئے جانے کے وقت سے لاپتہ ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں