آسام میں فساد متاثرین اب بھی مشکلات سے دوچار - مولانا محمود مدنی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-10

آسام میں فساد متاثرین اب بھی مشکلات سے دوچار - مولانا محمود مدنی

جمیعۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے رمضان المبارک کے تناظر میں خدمت خلق کو عبادت بتاتے ہوئے ضرورت مندوں کی حاجت رسانی کی طرف توجہ مبذول کرائی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آسام فساد کے لاکھوں متاثرین اب بھی مشکل حالات کا سامنا کررہے ہیں اور کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔ مولانا مدنی نے آج جمعےۃ علماء ہند کی جانب سے ویسع پیمانے پر جاری راحت رسانی اور بازآبادکاری کا ذکر کرتے ہوئے بتایاکہ آسام میں نسل کشی کے بعد ریلیف، راحت رسانی اور مکانوں کی تعمیرات کے تحت تین مقامات پر 22؍بیگھا اراضی خریدی گئی، جہاں دو کالونیاں تیار ہوچکی ہیں۔ ضروری اشیاء کی فراہمی سے متعلق مولانا مدنی نے بتایاکہ متاثرین میں حسب ضرورت سامان کی تقسیم کا عمل جاری ہے، اس کے علاوہ مختلف کیمپوں میں دو وقت چاول دال سبزی کا بھی نظم کیا جارہا ہے، عید کے موقع پر پانچ ہزار خاندانوں تک عید کٹ پہنچایا گیا۔ طبی خدمات سے متعلق انہوں نے بتایاکہ 50ہزار افراد کا علاج کیاگیا جس کے تحت 45لاکھ کی دوائیاں تقسیم کی گئیں۔ کیمپوں میں 91 مکاتب قائم کرکے تعلیم شروع کردی گئی ہے، اس میں جمعےۃ علماء کو 125 معلمین کی خدمات حاصل ہیں۔ مولانا مدنی نے کہاکہ ہم نے متاثرین کو قانونی امداد دینے کیلئے لیگل سیل، 4زون میں قائم کئے ہیں، ہر سیل ایک کنوینر اور 10 وکلاء پر مشتمل ہے جن کی نگرانی میں قانونی معاملات کے حل کی سمت میں جدوجہد جاری ہے، سی بی آئی کورٹ اور گوہاٹی ہائی کورٹ میں معاملات کی سماعت ہورہی ہے۔ مولانا مدنی نے بتایاکہ ادماری اور بجنی میں دو کالونیاں تیار ہوچکی ہیں، مزید 500 مکانات بوڈو ایریا میں بنائے جارہے ہیں۔ اس کے علاوہ 46 نئی مساجد اور لڑکوں کیلئے 4مدرسے اور کھوٹا ماری میں لڑکیوں کیلئے ایک مدرسہ کی تعمیر کی جارہی ہے۔ مولانا مدنی نے کہاکہ اس سال رمضان المبارک کے موقع پر کیمپوں میں رہ رہے افراد کیلئے سحر و افطار کا نظم کیا جارہا ہے ایک سوال کے جواب میں مولانا مدنی نے کہاکہ جمعےۃ علماء کے متعلقین اور اصحاب خیر کی مدد سے یہ کام انجام دیا جاتا ہے۔

Assam violence victims still face difficulties

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں