9/جولائی چنئی ایس۔این۔بی (الطاف احمد)
سمندری سیاحت کی ترقی کی جانب ایک قدم آ گے بڑھتے ہو ئے ٹمل نا ڈو وزیر اعلی جئے للیتا نے چنئی مہا بلی پورم کے قریب عالمی پیمانہ پر ایک سمندری ایکویریم تعمیر کر نے کا حکم دیا ہے ۔ اس اکویریم میں علاوہ دوسری خصوصیات کے اکرولک شیشہ کے سرنگ نما راستے ہو نگے ، جس سے گزر کر سیاح سمندری مچھلیوں کا مشاہدہ کرینگے۔ سر کاری اعلا میہ کے مطابق، وزیر اعلی جئے للیتا نے ٹمل ناڈو ٹورزم ڈولپمنٹ کارپوریشن کو حکم دیا ہے کہ وہ محکمہ ماہی گیری کی تکنیکی مدد کے ذریعہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شب کے تحت ڈھائی سو 250کروڑ رو پیوں میں سمندری ایکو یریم قائم کرے ۔ اس ایکو یریم میں سیاح ، اصل سمندر کے ما حول میں سمندری دنیا کی سیر حاصل کر نے کا لطف اٹھائینگے۔ جسمیں ڈالفن ، شارک ، سیل ، سمندری گھاس، مرجان راک و دیگر سجاوٹی مچھلیاں دیکھنے کو ملیں گی۔اس ایکو یریم کواس طرح بنایا جا ئیگا کہ سیاح اکرولک گلاس کے سرنگ نما عمارت کے ذریعہ سمندری دنیا کا نظارہ کر سکیں گے ۔ ایکویریم کے پندرہ ایکڑ اراضی میں مچھلی کے ٹینک ، آ رام کے لئے رسٹ روم ، کیانٹین ، مصنوعی آبی ذخائر، موسیقی کے جھرنے یعنی میوزکل فوّارے، کھلے آ سمان تھیٹر اور تحقیقاتی لیب وغیرہ بنائے جا ئینگے ۔ ٹمل ناڈو اربن ڈولیپمنٹ فنڈ کسی ادارہ کے ذریعہ اس پلان کی تفصیلی رپورٹ تیار کریگی ، جس کے لئے دو کروڑ پچّاس لاکھ2.5 رو پئے مختص کئے گئے ہیں ۔ ٹمل ناڈو جس کے ساحل کی لمبا ئی 1,076 کلو میٹر اور جس کے حدودخلیج بنگال ، بحر عرب اور بحر ہند پر مشتمل ہے ، سمندری جاندار اور نبا تات کا ایک وافر ذخیرہ مو جود ہے ۔ واضح رہے جہاز را نی اور مائی گیری کے فروغ کے لئے مشہور وزیر اعلی جئے للیتا گہرے سمندر کی ماہی گیری اور ما ہی گیری کے متعلق سہو لیات کو فروغ دینے کے اقدا مات کر رہی ہیں ۔ حال ہی میں حکو مت ٹمل ناڈو نے چار مقامات پر ماہی گیری بندر گاہوں کو تعمیر کر نے کا فیصلہ کیا تھا ، جس کے لئے آج جئے لیتا نے انتظا می منظوری عطا کر تے ہو ئے پومبو ہار میں ایک ماہی گیری بندر گاہ تعمیر کر نے کے لئے 78.50کرو ڑ رو پئے مختص کئے ہیں۔ اسی طرح انہوں نے صوبہ کے مختلف مقامات پرکروڑ رو پیوں کی لاگت میں گیارہ مچھلی نسل افزائش مرکز قائم کر نے کا حکم دیا ہے،جوعنقریب بوانی ساگر ،ترو کامبو لیور ، اسور ،ٹٹّامنئی پٹّی، اگرا پیٹّئے اور لعل پیٹ و دیگر مقامات پر قائم ہونگے ۔ World-class marine aquarium to be set up in Mamallapuram
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں