آدھار پراجکٹ - آندھرا پردیش ملک کے لیے مثالی ریاست - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-06

آدھار پراجکٹ - آندھرا پردیش ملک کے لیے مثالی ریاست

یونیک آئیڈینٹی فکیشن اتھاریٹی آف انڈیا کے صدرنشین نندی نیلکنی نے آج کہاکہ آدھار ایک غیر معکوس عمل ہے اور اس کے تحت اتھاریٹی 2014ء کے اختتام تک ملک کے 60کروڑ شہریوں کے نام کا اندراج کرنے کا نشانہ رکھتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ تاحال 45کروڑ شہریوں کے ناموں کا اندراج عمل میں لایا جاچکا ہے۔ 2014ء کے اختتام تک 60 کروڑ شہریوں کا نام درج کرلیا جائے گا۔ اس طرح ہم ہر 2شہریوں میں سے ایک شہری کو آدھار کارڈ کی اجرائی کے قابل ہوجائیں گے۔ انہوں نے بتایاکہ اتھاریٹی، تاحال ملک کے 37 کرور شہریوں کو آدھار نمبر جاری کرچکی ہے۔ نندن نیلکنی آج چیف منسٹر این کرن کمار ریڈی کے ساتھ آدھار کارڈ پر ایک جائزہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے بتایاکہ آدھار کارڈ کی مکمل کارروائی مزید چند برسوں تک جاری رہے گی اور یہ کام اس کے بعد مکمل کرلیا جائے گا۔ انہوں نے بتایاکہ آج ہمارے پاس سالانہ 20کروڑ شہریوں کو آدھار نمبر جاری کرنے کی گنجائش ہے۔ اس طرح ہمیں یہ عمل پورا کرنے کیلئے مزید چند برس درکار ہوں گے۔ انہوں نے تاہم یہ نہیں بتایاکہ مزید کتنے برس درکار ہوں گے۔ انہوں نے یہ بات یقین سے کہی کہ یقیناً ہم ایک دن تمام شہریوں کو آدھار کارڈ کامالک بنادیں گے کیونکہ اب یہ غیر معکوس عمل بن چکا ہے۔ آدھار کارڈ کے لئے ناموں کے اندراج اور آدھار نمبرس کی اجرائی میں تاخیر سے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے نندن نیلکنی نے بتایاکہ یقیناً ہمیں چند مسائل کا سامنا ہے اور اتھاریٹی کو کچھ پرانا کام بھی پایہ تکمیل کو پہنچانا ہے۔ ہم اس سلسلہ میں کافی حساس ہہیں اور تمام مسائل کی یکسوئی کیلئے تمام اقدامات روبہ عمل لائے جارہے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ آدھار ایک بہت بڑا پراجکٹ ہے۔ ہمیں اس کام کی تکمیل میں چند چیلنجوں کا سامنا ہے اور ہم ان سے نمٹنے کے پوری طرح اہل بھی ہیں۔ چیلنجوں سے متعلق سوال پر انہوں نے بتایاکہ اگر ہم 80تا90 فیصدآبادی کو آدھار نمبر جاری کردیتے ہیں تو 10فیصد باقی بچیں گے۔ اب کام یہ ہوگا کہ سب سے پہلے انہیں ڈھونڈنا پڑے گا کہ وہ کہاں مقیم ہیں۔ وہ دورافتادہ علاقوں میں بھی ہوسکتے ہیں اور قبائلی علاقوں کے مکین بھی ہوسکتے ہیں۔ ہمیں ان تک پہنچ کر آدھار کارڈ کیلئے نام درج کرنا ہوگا۔ ہمیشہ ہی 5تا10 فیصد کا آخری کام چیلنجوں سے بھرپور ہوتا ہے۔ نندن نیلکنی نے آندھراپردیش میں آدھار کارڈ کیلئے ناموں کے اندراج اور آدھار نمبر س کی اجرائی میں پیشرفت کی ستائش کی۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ صرف 4ماہ ہم ہم اس ریاست کو آفاقی بنانے کی خواہش رکھتے ہیں۔ تاحال ریاست کے 8کروڑ افراد کے نام درج کئے جاچکے ہیں جبکہ 6.3 کروڑ شہریوں کو آدھار نمبر جاری کیا جاچکا ہے۔ انہوں نے ریاستی حکومت کی ستائش کی اور کہاکہ آدھار نمبر کی اجرائی میں تیز رفتار پیشرفت کیلئے ہم بھی پورا تعاون کررہے ہیں کیونکہ ہم دنیا کو دکھانا چاہتے ہیں کہ ایک ریاست کس طرح آدھار کا استعمال کرتے ہوئے بڑی بڑی اسکیمیں چلاتی ہے۔ ہم ریاست کے ہر شہری کا احاطہ کرنا چاہتے ہیں تاکہ ہر ایک کے ہاتھ میں آدھار کارڈ ہو۔ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ہر شہری کو آدھار نمبر موصول ہو اور اس کے گھر کی دہلیز تک آدھار کارڈ پہنچ جائے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ ملک کی دیگر ریاستیں آندھراپردیش سے مقابلہ کرنے میں کیوں ناکام ہیں تو اتھاریٹی کے صدرنشین نے تاثر پیش کیا کہ آندھراپردیش ہر معاملہ میں قائدانہ صلاحیت کی حامل ہے۔ اس ریاست کے پاس منفرد خصوصیات موجود ہیں۔ سب سے پہلی چیز ایک مستحکم حکومت ہے جبکہ شہری خدمت عصری ٹکنالوجی کے استعمال پر مرکوز ہے۔ انہوں نے بتایاکہ آندھراپردیش کئی اسکیموں کے معاملہ میں بانی کا رول ادا کرچکی ہے اور آدھار کے معاملہ میں بھی وہ اس روایت کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ چیف منسٹر کے ساتھ جائزہ اجلاس کی تفصیلات کا انکشاف کرتے ہوئے انہوں نے بتایاکہ کس طرح زیادہ سے زیادہ بزنس کرسپانڈنٹس کی تعداد بڑھائی جائے تاکہ عوام کو رقومات آسانی سے حاصل ہوسکے۔ اہمیت کی بات یہ ہے کہ حکومت اپنی تمام اسکیموں کو آدھار سے مربوط کرنا چاہتی ہے چاہے وہ اسکالرشپ کی اسکیم ہو، وظائف، روزگار ضمانت اسکیم کی ادائیگیاں اور عوامی نظام تقسیم، حکومت یہ دیکھنا چاہتی ہے کہ شہریوں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچانے کیلئے آدھار کارڈ کس طرح نفع بخش ثابت ہوسکتا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ آدھار، ضرور ایک پلیٹ فارم کا کام کرے گا اور آندھراپردیش سارے ملک کیلئے ایک مثالی ریاست بن جائے گا جو ایک آدھار پلیٹ فارم پر چل رہی ہوگی۔

Andhra Pradesh ideal state for adhaar card distribution

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں