ممبئی - تحریک اتحاد ملت کانفرنس کا انعقاد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-05

ممبئی - تحریک اتحاد ملت کانفرنس کا انعقاد

مسلم برادری جو انتشار کا شکار ہے اور جسے دہشت گردی کا لیبل لگایا جارہا ہے اسے چاہئے کہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنے اور پورے جذبہ کے ساتھ اس پر میڈیا اور انتظامیہ کی جانب سے لگائے جانے والے کلنک کو صاف کرنے کی جدوجہد کرے۔ یہ اسی وقت ممکن ہے جب مسلمانوں کے تمام طبقات اپنے اختلافات کو فراموش کردیں اور برادری کا امیج بہتر بنانے ایک جٹ ہوجائیں۔ تحریک اتحاد ملت کے عنوان پر منعقدہ ایک کانفرنس میں اس رائے کا اظہار کیا گیا۔ اس کانفرنس میں تمام مقررین نے مسلمانوں میں اتحاد کی ضرورت پر زور دیا۔ ہر مقرر کے بعد دوسرے مقرر نے کہاکہ مسلمانوں میں معمولی مسائل پر اختلاف کی وجہہ سے برادری دن بدن کمزور ہوتی جارہی ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ان اختلافات کو فراموش کرتے ہوئے کلمہ طیبہ کی بنیاد پر متحد ہوجائیں۔ یہ کانفرنس ممبئی کے امرت نگر جوگیشوری میں قومی مجلس شوری امرت نگر، یونگ ویلفیر اسوسی ایشن، ملی کونسل متحدہ ویلفیر اور ایجوکیشن فیڈریشن کی جانب سے منعقد ہوئی تھی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر اتحاد ملت کونسل مولانا توقیر رضاخان (بریلی) نے کہاکہ مسلمانوں کے مختلف مسالک و طبقات کے مابین مذہبی بنیادوں پر اختلافات کے باوجود اتحاد ہے۔ مسلمانوں کے مختلف طبقات کے مابین اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج کے دور میں یہ فیشن بن گیا ہے کہ مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دیا جائے تاہم وہ پورے یقین کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ ایک سچا مسلمان دہشت گرد نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے عوام پر زوردیا کہ وہ جمہوری ہندوستان میں اپنے حقوق کیلئے جدوجہد کریں لیکن اس کیلئے انہیں باعمل ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ آنجہانی ہیمنت کرکرے نے ہندوستان کے دشمنوں کو بے نقاب کرنے کیلئے اپنی زندگی قربان کردی۔ پروفیسر سعود عالم ڈین فیکلٹی آف تھیالوجی علیگڑھ مسلم یونیورسٹی نے کہاکہ جب ایک گھر جلتا ہے تو ایک دوسرے پر الزام تراشی کے بجائے اس کا متحدہ مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔ جو لوگ انتشار کی بات کرتے ہیں وہ فرعون کے جانشین اور اتحاد کی بات کرنے والے اسلام کے حقیقی پیرو ہیں۔ عیسائیوں میں بھی بے شمار اختلافات ہیں لیکن اب وہ متحدہ ہوگئے ہیں اور دنیا بھر میں یہودیوں کے محافظ بن گئے ہیں۔ صدر سرسید بیداری شعور فورم و پروفیسر قانون علیگڑھ مسلم یونیورسٹی ڈاکٹر شکیل صمدانی نے کہاکہ اس کانفرنس کی ملی نقطہ نظر سے بہت اہمیت ہے کیونکہ یہ کانفرنس عوام کو متحد کرنے کیلئے منعقد ہوئی ہے۔ ہندوستان میں مسلمان اگر خود کو طبقات، مسالک و مذاہب میں تقسیم کرلیتے ہیں تو ان کیلئے خودکشی کے برابر ہوگا اور ان کی سیاسی اہمیت ختم ہوجائے گی۔ انہوں نے کہاکہ کسی بھی مسلمان کو کسی مسجد میں نماز کی ادائیگی سے نہیں روکا جانا چاہئے۔ یہ غیر اسلامی ہے۔ اسی طرح نماز جنازہ کی امامت کیلئے بھی کوئی تنازعہ نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے مسلمانوں کو آپسی اختلافات ختم کرنے اور امت کے اتحاد کیلئے کام کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے عوام پر تعلیم کی اہمیت کو سمجھنے اور خاص طورپر قانونی تعلیم حاصل کرنے کا مشورہ دیا۔ اپنے صدارتی خطاب میں مولانا شعیب کوٹی نے کہاکہ تعلیم یافتہ مسلم نوجوان اتحاد کے فقدان کا شکار ہیں۔ ان کا مستقبل سنوارنے مسلم امت کیلئے آسی اتحاد ضروری ہے۔ مولانا عبدالجلیل انصاری مکی نائب صدر جمعیت اہلحدیث ممبئی نے کانفرنس کے اغراض ومقاصد پر روشنی ڈالی اور کہاکہ مسلمانوں میں اتحاد کے فقدان کی وجہہ سے برداری کی ہتک ہورہی ہے۔ اس موقع پر صوفی نور محمد، داؤد خان نے بھی مخاطب کیا۔ یہ پروگرام سرفراز آرزو ایڈیٹر روزنامہ ہندوستان نے منعقد کیا جبکہ اس کے کنوینر عظیم الدین سید تھے جنہوں نے شکریہ ادا کیا۔ کئی اہم شخصیتوں نے اس میں شرکت کی۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں