تمل ناڈو کے ساحلی علاقوں میں 1 ہزار کلو میٹر تک دیوار کی تعمیر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-04

تمل ناڈو کے ساحلی علاقوں میں 1 ہزار کلو میٹر تک دیوار کی تعمیر

سمندر ی لہروں سے بچنے کے لیے تدابیر
تمل ناڈو کے ساحلی علاقوں میں 1 ہزار کلو میٹر تک دیوار کی تعمیر

ریاست تمل ناڈو کے ساحل سمند ر کے قریب تعمیر شدہ عمارتوں کو سمندر ی لہروں اور آفات سے جو نقصان ہورہا ہے، اس سے بچنے کے لیے حکومت تمل ناڈو نے ریاست کے ساحلی علاقوں میں 1ہزار کلو میٹر تک دیوار تعمیر کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔واضح رہے کہ ساحل سمندرکے قریب تعمیر کئے جانے والے 1ہزار کلو میٹر دیوار کا کام پہلے مرحلے میں چنئی سے شروع کرکے کنیاکماری تک توسیع کی جائے گی۔ مذکورہ دیوارکی تعمیر اس طرح کی جائے گی کہ سمندر کی تیز لہروں سے قریب کے عمارتوں کو کسی قسم کا نقصان نہ پہنچے، ذرائع کے مطابق مذکورہ دیوار کی تعمیر کور لیئر، آرمری لیئر ، سائیڈ سلاب ، تین تہوں پر مشتمل ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے تعمیر کی جائے گی۔اور مذکورہ دیوار کی اونچائی 2 میٹر کی ہوگی، اور چند خصوصی مقامات وہاں کے حالات کے مدنظر دیوار کی اونچائی 2میٹر سے زیادہ ہوگی۔ریاست تمل ناڈو میں جملہ 13 ساحلی اضلاع ہیں۔ اور ان ساحلی اضلاع میں تقریبا 1076لمبی ساحل سمندر موجود ہے۔ لہذا حکومت تمل ناڈو نے ریاست تمل ناڈو کے جملہ 1076کلو میٹر لمبی ساحلی سمندر کے قریب دیوار کی تعمیر کرنے کا حکم نامہ جاری کیا ہے۔ اس کے علاوہ جن مقامات پر مٹی دستیاب نہیں ہے ان علاقوں میں چٹان کے پتھروں کا استعمال کرکے سمندر کی لہروں سے ساحل سمندر میں واقع عمارتوں اور ساحل سمندر کے قریب مٹی کے کھسکنے سے جو نقصانات ہوتے ہیں، ان میں کمی لانے کی کوشش کی جائے گی۔ مذکورہ دیوار کی تعمیر کا کام چنئی ایننور ، نیٹو کپم نامی علاقے سے اس لیے آغاز کیا جا رہا ہے کہ اس علاقے میں تیز سمندر کی لہروں کی وجہ سے سب سے زیادہ عمارتوں کے گرنے اور سمندر کے اندر چلے جانے کے حادثات رونما ہوتے رہے ہیں۔ لہذا پہلے مرحلے میں ایننورکے ساحل سمندر علاقے کو ناپ لیا گیا ہے، اور حکومت تمل ناڈو نے اس علاقے میں پہلے مرحلے کی دیوار کی تعمیر کے لیے 7کروڑ 15لاکھ ، دوسرے مرحلے کے لیے 4کروڑ 75لاکھ روپئے ،اور تیسرے مرحلے کے لیے 8کروڑ 62لاکھ روپئے، چوتھے مرحلے کے لیے4 کروڑ 80 لاکھ روپئے کی لاگت سے مذکورہ دیوار تعمیر کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ اور جن مقامات پر بندر گاہ قائم ہیں وہ پہلے ہی سے محفوظ ہیں ، لہذا ان علاقوں میں مذکورہ دیوار کی تعمیر نہیں کی جائے گی۔ اسی طرح میرینا بیچ، بیسنٹ نگر بیچ، مہابلی پورم بیچ، اور محکمہ آثار قدیمہ کے نگرانی میں جو مقامات ہیں اور جن مقامات پر تیز سمندری لہریں نہیں اٹھتی ہیں، ان مقامات پر مذکورہ دیوار کی تعمیر نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ خاص طور پر ماہی گیروں کے ہاؤسنگ بورڈس، مکانات، دوکانیں، ماہی گیری کے مراکز، اور جن مقامات پر ماہی گیروں کی کشتیاں کھڑی کی جاتی ہیں، ان علاقوں میں مذکورہ دیوار کو لازمی طور پر تعمیر کیا جائے گا۔ مذکورہ دیوار کی تعمیر کا کام محکمہ پبلک ورکس ، اور واٹر رسورس ڈیپارٹمنٹ کے ذمہ سونپا گیا ہے، اور اس کام کو دونوں محکمے تیزی سے مکمل کرنے میں مصروف ہیں۔

1000KM walls at Coastal areas of Tamil Nadu

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں