10/جون کولکاتا ایس۔این۔بی
ایسٹ ویسٹ میٹرو پروجکٹ سے جاپانی ایجنسی نے اپنے ہاتھ کھینچنے کے اشارے دیے ہیں ۔ اس سے اس اہم منصوبے کا مستقبل اندھرے ہو سکتا ہے ۔ جاپانی ایجنسی کی طرف سے اس سلسلے میں منصوبہ کو عمل کرنے والے کولکتہ میٹرو ریل کاپوریشن (کے ایم آر سی) کو تحریری طورپر جانکاری دے دی گئی ہے ۔ 21!فروری‘ 2009ء کو سالٹ لیک‘ ہوڑہ کے درمیان 14-58 کیلو میٹر فاصلے والی ایسٹ ویسٹ میٹرو پروجکٹ کا کام شروع ہوا تھا۔ اس میں تقریباً 4874-59 کروڑروپئے کی لاگت آنے کا اندازہ تھا‘ جس میں سے 2253 کروڑروپئے عام سود پر جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جی کو) دینے کا راضی ہوئی تھی۔ باقی رقم مرکز اور ریاستی حکومت کے دینے کی بات تھی۔ اس منصوبے کو مکمل کرنے کے سلسلہ میں گذشتہ سال 23 اگست کو اسملبی کے اجلاس میں کی گئی۔ اس کے بعد طئے ہوا کہ قرض کے علاوہ منصوبے کی 74فیصد رقم ریلوے دے گی اور شہری ترقی محکمہ 26فیصد رقم برداشت کرے گی۔ مسئلہ اس وقت پیچیدہ ہو گیا جب حکومت کی طرف سے اس منصوبہ کو لے کر دوبارہ نقشہ پیش کیا گیا۔ اس میں بی بی گنگولی اسٹریٹ کو شامل نہیں کیا گیا۔ کے ایم آر سی کے چیف انجینئر وشوناتھ دیوان کاکہنا ہے کہ کافی جانچ پڑتال کے بعد ہی نقشہ تیار کیا گیا تھا۔ حالانکہ ریاستی حکومت کو اس حوالے سے کئی بار سمجھانے کی کوشش کی گئی نقشہ میں تبدیلی ممکن نہیں ہے لیکن ریاستی حکومت پر اثر نہیں پڑا۔ اس سے کچھ حصہ کا کام رک گیا۔ کے ایم آر سی کے منیجنگ ڈائرکٹر ہیمنت کمار شرما نے کہاکہ کچھ دن پہلے خط ملا ہے ۔ راستے میں تبدیلی اور کام کی رفتار سے وہ کافی ناراض ہے ۔ اگر یہی صورتحال رہی تو وہ مستقبل میں اس منصوبے سے ہٹ سکتی ہے ۔ کے ایم آر سی کے افسر و شوناتھ نے کہاکہ محض ترقی پذیر ممالک کے عوام کی مفاد کی اسکیموں کیلئے جی کو آرام دہ طورپر قرض دیتی ہے ۔ لیکن اس کو وہ مکمل طورپر استعمال کرنا چاہتے ہیں لیکن سب استعمال نہیں کرپا رہے ہیں ۔ اگر حالات میں تبدیلی نہیں آئی تو 30 جون کے بعد جی کو حتمی فیصلہ لے سکتا ہے ۔ اس منصوبے پر پہلے ہی 1300 کروڑروپئے خرچ ہو چکے ہیں ۔ جی کو اگر پیسہ نہیں دے گا تو اتنی رقم کہاں سے آئے گی۔ کے ایم آر سی کے مطابق نقشہ میں ردوبدل کی وجہہ سے ہاوڑا کی طرف کام ٹھپ پڑگیا ہے ۔ فوری طورپر مسئلہ کے حل کے آثار نظر نہیں رہے ۔ اس کے علاوہ بحالی کا بھی مسئلہ ہے ۔ نقل و حمل کے سکریٹری الاپن بندو پادھیا کا کہنا ہے کہ انجینئرنگ کے سیکشن اور پولیس افسران کو آپس میں ہم آہنگی بنا کر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ یہ حکومت کا منصوبہ ہے ۔ اسے ہی ہر طرح کے فیصلے کرنے ہیں ۔ کے ایم آر سی کے سابق منیجنگ ڈائرکٹر بھگوتی پرساد گوپالیکا نے کہاکہ منصوبے کے راستے کو لے کر ریاستی حکومت تجویز صحیح ہے ۔ اس کا نافذ کرنا یہ نا کرنا کے ایم آر سی پر انحصار کرتا ہے جبکہ ایم آر سی کے حکام کا کہنا ہے کہ منصوبے کے راستے میں تبدیلی ہونے سے تقریباً 1878میٹر لمبائی بڑھ جا رہی ہے۔ ایک نیا اسٹیشن بھی بنانا پڑے گا۔ اس سے 550 کروڑروپئے زیادہ خرچ ہوں گے ۔ --
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں