24/جون جمشید پور یو۔این۔آئی
سینئر بی جے پی لیڈر و سابق مرکزی وزیر فینانس یشونت سنہا نے حالیہ دنوں میں ڈالر کے بالمقابل روپے کی قدر میں شدید گراوٹ اور ملک کے مالیاتی کمزور حالات کے بارے میں گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے آج کہا ہے کہ اگر مرکزی حکومت، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اور مالیاتی خسارہ میں کمی کے ضروری اقدامات، جلد ازجلد نہ کرے تو ڈالر کے بالمقابل روپے کی قدر مزید گھٹ جائے گی اور 70روپے فی ڈالر ہوجائے گی۔ انہوں نے یہاں اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ "ڈالر کے بالمقابل روپے کی قیمت پہلے ہی 60تک گھٹ گئی ہے جو ایک ریکارڈ کمی ہے۔ مجھے اندیشہ ہے کہ یہ قدر فی ڈالر70روپے تک گرجائے گی۔ اس طرح ہماری معیشت کو سنگین خطرہ لاحق ہوگا۔ حکومت، مالیاتی صورتحال کو بہتر بنانے فوری اقدامات کرے اور مالیاتی و نیز کرنٹ اکاؤنٹ خساروں کو کم کرتے ہوئے شرح افراد زر کو روکنے کی کوشش کرے۔ انہوں نے کہاکہ روپے کی قدر میں کمی کے سبب تیل کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں اور یہ چکر، شرح افراط زر پر اثرانداز ہورہا ہے۔ اگر بیرونی ادارہ جاتی سرمایہ کار اب اپنی ڈپازٹ رقومات نکالنا شروع کردیں تو روپے کی قدر میں مزید گراوٹ یقینی نظر آتی ہے۔ (مالیاتی اصطلاحوں میں بیرونی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کو ’ہاٹ منی، کہا جاتاہے)۔ بی جے پی لیڈر نے بتایاکہ وہ ملک کی مجموعی مالیاتی صورتحال پر بہت پریشان ہیں کیونکہ بحیثیت وزیر فینانس اُن کے دور(1995) میں مجموعی مالیاتی صورتحال ایسی نازک نہیں تھی اگرچہ شرح پیداوار 4.8 فیصد تک گھٹ گئی تھی۔Sinha expressed apprehension that the depreciation of rupee may touch Rs 70 mark as against US dollar unless urgent steps were taken for its recovery.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں