It's time for action to restore media's credibility: Hamid Ansari
اترپردیش جرنلسٹ اسوسی ایشن کے زیر اہتمام نیشنل یونین آف جرنلسٹ کی قومی کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ محمد حامد انصاری نے کہاکہ جدوجہد آزادی میں پریس نے مثبت کردار ادا کیا ہندوستان میں پریس نے جمہوریت اور فرض شناسی کے بنیادی پتھر کے طورپر کام کیا ہے اور بیشتر مواقع پر پریس عوامی توقعات پر کھرا اترا ہے۔ ہمارے پاس ہندوستانی میڈیا کی وسعت اور رنگا رنگی پر فخر کرنے کی سبھی وجوہات موجودہیں تاہم وقتاً فوقتاً میڈیا سے متعلق ایسے معاملات سامنے آتے ہیں جو باعث تشویش ہیں ان سے میڈیا کی مقصدیت اور معتربیت پر سوالیہ نشان لگ جاتا ہے۔ مسٹر حامد انصاری نے کہاکہ پریس اطلاعات فراہم کرتاہے، خواندہ بنتا ہے یہاں تک کہ تفریح کا سامان بھی مہیا کراتا ہے اور عوامی خواہشات کے مطابق سرکاری پالیسیوں کے نفاذ کیلئے مذاکرات کے مواقع مہیا کراکے حکومت اور عوام کے درمیان ایک پل کا بھی کام کرتا ہے۔ پریس کی آزادی جمہوریت کا اہم عنصر ہے۔ حامد انصاری نے مزید کہاکہ اخلاقیات، موثر و پائیداد خود انضباطی طریقہ کار کی ضرورت، مدیروں کے عمل دخل اور ان کی ادارتی آزادی کا زوال اور میڈیا کارکنوں کے کام کرنے کے حالات اور ان کے تحفظ وسلامتی میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ تجارتی عوام کی وجہہ سے بڑے تجارتی گھرانوں کی میڈیا پر یلغار مفادات کا ارتکازاور بازار کا غلبہ ایسی عوامل ہیں جن سے آپ بخوبی واقف ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تہذیب و ثقافت، میڈیا میں اخلاقیات اور بدعنوانی کا معاملہ صرف ہمارے ملک کیلئے ہی مخصوص نہیں ہے بلکہ دوسری جمہوری سیاست میں بھی پیدا ہوگیا ہے۔ محمد حامد انصاری نے کہاکہ نیشنل یونین آف جرنلسٹ اپنے قیام سے ہی پریس کی مساویانہ مواقع کی وشش میں پیش پیش رہا ہے میں ان کی ستائش کرتا ہوں جنہوں نے ملک میں پریس کی بہتری کیلئے ان تھک کوشش کی ہیں۔ مجھے توقع ہے کہ آئندہ ہونے والے غور وخوص میں مذکورہ موضوعات پر توجہ مرکوز رہے گی اور متعلقہ مسائل کا حل نکال کر میڈیا کے تمام طبقات، عوام اور سب سے بڑھ کر جمہوریت کے مفاد میں ہوگا۔ نیشنل یونین آف جرنلسٹ کے قومی صدر پرگیانند چودھری نے صحافیوں کیلئے اجرت، بورڈ کی تشکیل اور اس کی سفارشات پر عمل درآمد پر ہورہی تاخیر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس سے صحافت کے معیار میں گراوٹ آرہی ہے۔ انہوں نے صحافیوں کی حفاظت کیلئے نیا قانون بنانے کی بھی تجویز رکھی۔ وزیراعلیٰ اترپردیش کے نمائندے اور صوبائی وزیر رام گووند چودھری نے کہاکہ سرکار میڈیا تنظیموں کی تنقیدوں کو مثبت اندازمیں قبول کررہی ہے۔ ان تنظیموں کی سرگرمی سے جمہوریت مضبوط ہورہی ہے، انہوں نے وزیراعلیٰ کے پروگرام میں شریک نہ ہوپانے پر ان کی طرف سے معذرت کے ساتھ مہمان خصوصی اور جملہ صحافیوں کا استقبال کیا۔ استقبالیہ کمیٹی کے صدر پون جین نے مہمان خصوصی اور سبھی صحافیوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ این یو جے کے علی گڑھ میں کانفرنس کرنے سے علاقہ کو فخر محسوس ہورہا ہے۔ آخر میں قومی سکریٹری راس بہاری نے شکریہ ادا کیا۔ کانفرنس میں 17 صوبوں کے 1000 سے زائد صحافیوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر این یو جے کے سابق صدر اور سرپرست آشیشتا نندمشرا، ممبر پارلیمنت دھرمیندر یادو، ڈی پی ایس علی گڑھ راجیندر پربھو، تند کشور ترکھا، پیوش کانت رائے، اشوک ملک، رتن وکچھت ، اسوسی ایشن کے مقامی صدر پردیپ شرما، طارق حسن، وویک بنسل اور معروف صحافیوں نے شرکت کی۔ نظامت کے فرائض ہنس کوشک نے انجام دئیے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں