مرکز نے اترکھنڈ سیلاب کو قومی آفت کیوں قرار نہیں دیا - نائیڈو - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-29

مرکز نے اترکھنڈ سیلاب کو قومی آفت کیوں قرار نہیں دیا - نائیڈو

صدر تلگودیشم این چندرا بابو نائیڈو نے آج اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ کی زیر قیادت یوپی اے حکومت نے اترکھنڈ میں سیلاب کو تاحال قومی آفت کیوں نہیں قرار دیا ہے۔ دہرہ دون سے واپسی کے بعد یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چندرابابو نائیڈو نے کہاکہ مجھے اس بات پر شبہ ہے کہ مرکز، اتر کھنڈ میں سیلاب کی صورتحال کو پوری طرح سمجھنے سے قاصر رہی ہے جہاں سینکڑوں یاتریوں کی موت واقع ہوئی۔ انہوں نے سوال کیا کہ ایک ایسی ریاست میں جہاں سیلاب سے ہر طرف تباہی مچی ہوئی ہے تو اسے قومی آفت قراردینے میں کیا مسئلہ درپیش ہے۔ انہوں نے خیال ظاہر کیاکہ اتراکھنڈ کی دوبارہ تعمیر کیلئے کئی برس درکار ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہاکہ مرکزی حکومت کو اس مسئلہ پر مباحث کیلئے ایک کل جماعتی اجلاس طلب کرنا چاہئے۔ میں سمجھتا ہوں کہ فنڈس کو معیار نہیں بنایا جانا چاہئے کیونکہ غیر سرکاری تنظیمیں اور کارپوریٹ اداروں نے تفویض کردہ کاموں کی ذمہ داری سے تکمیل کی ہے۔ چندرا بابو نائیڈو نے کہاکہ سیلاب کی تباہی کے بعد مرکز کو چاہئے تھا کہ وہ صورتحال کا مناسب اندازہ قائم کرتی اور یاتریوں کے تخلیہ کیلئے اقدامات روبہ عمل لاتے ہوئے لاپتہ افراد کاپتہ چلاتی۔ انہوں نے کہاکہ مرکز کے پاس درکار انفراسٹرکچر اور اختیارات موجود ہیں اور اگر اتراکھنڈ میں بارش کی قبل ازوقت پیش قیاسی کی جاتی تو صورتحال اتنی بدتر نہیں ہوتی اور نہ ہی بے شمار یاتری لاپتہ ہوجاتے۔ وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ پر تنقید کرتے ہوئے تلگودیشم سپریمو نے الزام عائد کیا کہ وزیراعظم نے تمام پارٹیوں کو اعتماد میں نہیں لیا۔ اترکھنڈ میں سیلابوں سے 300 ٹیلی کام ٹاورس کو نقصان پہنچا جس کے نتیجہ میں بدری ناتھ میں ارتباط پوری طرح ختم ہوچکا ہے حالانکہ ہم آج انٹرنیٹ اور موبائیل ٹکنالوجی میں روز نئے نئے انقلابات کا مشاہدہ کررہے ہیں۔ وزیراعظم نے سیلاب کے بعد ایک فضائی معائنہ کرلیا اور بات ختم ہوگئی۔ اس کے بعد وہ جموں و کشمیر روانہ ہوگئے جہاں انہوں نے سلسلہ وار پروگرامس میں شرکت کی۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر فوج پر ذمہ داری عائد کردی گئی تھی تو وہ فوجی جوان، پھنسے ہوئے یاتریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے علاوہ اور کیا کرسکتے تھے۔ چندرابابو نائیڈو نے بتایاکہ انہوں نے 23 جون کو امریکہ سے واپسی پر وزیراعظم کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے ریاست کے پھنسے ہوئے یاتریوں کو اپنے آبائی مقامات واپس بھیجنے اور انہیں قیام و طعام کی سہولت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مرکزی حکومت نے کوئی فلاحی اقدامات نہیں کئے۔

Declare Uttarakhand Floods As National Disaster: Naidu

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں