نرمل میں جلسہ حالات حاضرہ - بیرسٹر اویسی کا خطاب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-29

نرمل میں جلسہ حالات حاضرہ - بیرسٹر اویسی کا خطاب

مجلس فرقہ پرست ملک دشمن طاقتوں کا ہر میدان میں مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہے، گذشتہ 55سال سے مجلس ارباب اقتدار اور فرقہ پرست طاقتوں کے آگے نہ جھکی اور نہ انشاء اﷲقیامت تک جھکے گی۔ مجلس نے ہمیشہ حقائق کو کھل کر بیان کیا ہے غریبوں اور مظلوموں کے حقوق کیلئے آواز اٹھائی اور اٹھاتی رہے گی ان خیالات کا اظہار صدر مجلس و رکن پارلیمان بیرسٹر اسد الدین اویسی این ٹی آر اسٹیڈیم نرمل (گورنمنٹ جونیر کالج بوائز گراونڈ) میں منعقدہ جلسہ حالات حاضرہ میں کیا۔ انہوں نے کہاکہ اظہار خیال کی آزادی ہمارا بنیادی و دنیوی دستوری حق ہے لیکن حکومت چاہتی ہے کہ ہم اس کی مرضی کے مطابق اظہار خیال کریں، حکومت کی فرقہ پرستی و جانبداری پر خاموش تماشائی بنے رہیں۔ انہوں ین کہاکہ سلمان رشدی، تسلیمہ نرسین جب اسلام اور مسلمانوں کے خلاف زہر اگلتے ہیں اور ڈنمارک میں پیغمبر اسلامﷺ پر کارٹون بنائے جاتے ہیں تو اس کا اظہار خیال کی آزادی قرار دیا جاتا ہے اور مجلس قائدین جب حکومت کی نا انصافیوں، فرقہ پرستی جانبداری کے خلاف اور مسلمانوں، دلتوں و مظلوموں کے حقوق کیلئے آواز اٹھاتے ہیں تو اس کو ملک دشمن اقدام قرار دیتے ہوئے مختلف دفعات کے تحت مقدمات درج کرکے ان کی آواز کو دبانے کی کوشش کی جاتی ہے اور انہیں گرفتار کرکے جیلوں میں ڈال دیا جاتا ہے۔ بیرسٹر اسد اویسی نے اکبر الدین اویسی اور عظیم بن یحیےٰ کو جیل میں محروس رکھنے جانے کے دوران کے ساتھ نرمل کے مسلمانوں کے تعلق خاطر کے اظہار اور ان کی باعزت رہائی کیلئے مسلسل دعاؤں کی یاد تازہ کرتے ہوئے مسلمانان نرمل سے اظہار تشکر کیا اور ان کیلئے دعاء خیر کی اور کہا کہ وہ اس کو تاحیات نہیں بھاسکتے۔ انہوں نے ضلع عادل آباد میں مجالس مقامی میں مسلمانوں کی نمائندگی کا تذکرہ کیا اور سوال کیا کہ مسلمانوں کے ساتھ یہ نا انصافی کیوں؟ اور کب تک؟ ضلع عادل آباد سے صرف ایک مسلمان رکن اسمبلی مسعود احمد خورشید کے علاوہ کسی اور مسلمان کو رکن اسمبلی یہ نام نہاد سیکولر جماعتیں کیوں نہیں منتخب کراسکیں؟ 865 گرام پنچایتوں اور 52 منڈل پرجا پریشدوں میں مسلمانوں کی خاطر خواہ نمائندگی نہ ہونے پر افسوس کااظہار کیا۔ بیرسٹر اسد الدین اویسی نے مقامی رکن اسمبلی اے مہشیورا ریڈی کو بھی مشورہ دیا کہ وہ مسلمان عہدیداروں کو ہراساں کرنا بند کریں ورنہ ان کا سیاسی مستقبل تاریک ہوجائے گا۔

Barrister Asad Owaisi speech in Nirmal

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں