اترپردیش نظم و ضبط کی صورتحال - ملائم سنگھ کی تنقید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-05

اترپردیش نظم و ضبط کی صورتحال - ملائم سنگھ کی تنقید

سماج وادی پارٹی سربراہ ملائم سنگھ یادو نے چیف منسٹر اکھلیش یادو کے کام کاج کے طور طریقے پر آج خوب تنقید کی۔ انہوں نے کہاکہ اکھلیش کے دور اقتدار میں نظم و ضبط کی صورتحال کافی بگڑ گئی ہے اور وہ اترپردیش میں اس کی صورتحال کافی بگڑ گئی ہے اور اترپردیش میں اس کی صورتحال بہتر نہیں بنا پائے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر میں یوپی کا وزیراعلیٰ ہوتا تو 15دنوں میں ہی یوپی کی نظم و ضبط کی صورتحال کو بدل دیتا۔ ساتھ ہی ساتھ بیٹے کا دفاع کرتے ہوئے ملائم سنگھ نے یہ بھی کہاکہ اکھلیش کا یہ پہلا دور حکومت ہے اس کے باوجود وہ پوری محنت اور لگن سے ریاست کے عوام کی خدمت میں لگے ہوئے ہیں۔ وہیں ملائم نے بہار میں نظم و ضبط کی بہتر صورتحال کیلئے سی ایم نتیش کمار کی بھرپور تعریف کی۔ ملائم نے کہاکہ نظم و ضبط کی صورتحال کیلئے ضلع مجسٹریٹ اور ایس پیز کو ذمہ دار بنانا چاہئے۔ ضرورت پڑنے پر ان کے خلاف بھی کارروائی کی جاسکتی ہے۔ نافرمانی کرنے یا قانون کی پابندی نہ کرنے والے عہدیداروں کو جیل بھیج دینا چاہئے۔ لوک سبھا انتخابات کے بارے میں سوالات کا جواب دینے سے انکار کرتے ہوئے ملائم نے کہاکہ بعض نشستوں کے ٹکٹ تبدیل کئے گئے ہیں اور انتخابی تیاریوں کاجائزہ لیا جارہا ہے۔ یہ ۔پوچھے جانے پر کہ سماج وادی پارٹی نے بعض حلقوں میں کمزور امیدوار اتارے ہیں تاکہ کانگریس امیدواروں کی کامیابی کو یقینی بنایا جاسکے، ملائم سنگھ نے کہاکہ ایسی بات نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ سماج وادی پارٹی کی بنیادیں مضبوط ہیں اور جسے پارٹی ٹکٹ ملتا ہے وہ خود بھی مضبوط ہوجاتا ہے۔ انہوں نے یہ بات تو کہی لیکن رائے بریلی اور امیٹھی سے امیدواروں کو میدان میں اتارنے کا کوئی تذکرہ نہیں کیا جو سونیا اور راہول گاندھی کے انتخابی حلقے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سماج وادی پارٹی ہمیشہ کانگریس کے خلاف رہی ہے اور اس کی پالیسیوں کے خلاف جدوجہد کی ہے۔ اس موقع پر آئی اے ایس عہدیدار تپیندر پرساد جو حال ہی میں رضا کارانہ طورپر سبکدوش ہوچکے ہیں ایس پی میں شامل ہوئے۔ انہوں نے کہاکہ ان کی 6سال کی خدمات باقی تھیں لیکن انہوں نے عوام کی خدمت کیلئے سماج وادی پارٹی میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں