مرکزی کابینہ میں آج توسیع اور رد و بدل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-17

مرکزی کابینہ میں آج توسیع اور رد و بدل

مرکزی وزیر اجئے ماکن کے استعفیٰ کے بعد ایک اوروزیر سی پی جوشی نے اپنا استعفیٰ پیش کردیا ہے۔ اس کے بعد مرکزی کابینہ میں ردوبدل کی توقع ہے۔ کل بروز پیر وزیراعظم اپنی کابینہ میں ردوبدل کریں گے۔ مرکزی وزیر سی پی جوشی نے حکومت سے استعفیٰ دیا۔ صدرجمہوریہ پرنب مکرجی نے دونوں مرکزی وزراء پی سی جوشی اور اجئے ماکن کے استعفوں کو قبول کرلیا ہے۔ ہفتہ کے دن وزیر امکنہ اورغربت کا خاتمہ اجئے ماکن نے کابینہ سے استعفیٰ دیا تھا۔ ان کے اس اقدام سے شارہ مل گیا کہ کانگریس کی تنظیم میں تبدیلیوں کے ساتھ ساتھ مرکزی وزراء میں بھی ردوبدل ناگزیر ہوگیا ہے۔ دونوں تبدیلیاں اس بات کی جانب توجہ مبذول کراتی ہے کہ آے آئی سی سی میں بھی تنظیمی تبدیلیاں ہونے والی ہیں۔ پارٹی کے نائب صدر راہول گاندھی نے اجئے ماکن کو پارٹی کے کاموں کیلئے ان کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، وہ کانگریس کو تنظیمی طورپر نئے چہروں کے ساتھ مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔ اجئے ماکن دہلی کے لیڈر ہیں، ان کے استعفیٰ کے بعد ہلی میں ہونے والے اس سال کے اوآخر میں اسمبلی انتخابات میں وہ اہم رول ادا کریں گے۔ چیف منسٹر شیلا ڈکشت انتخابی مہم کی قیادت کریں گی۔ البتہ وہ تیسری معیاد کیلئے کانگریس کی کامیابی کے باوجود چیف منسٹر نہیں بنیں گی۔ اے آئی سی سی میں کانگریس کو راہول گاندھی سے کافی توقعات ہیں۔ 2014ء کے لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کو کامیاب بنانے کیلئے تبدیلیاں ضروری تھی۔ سی پی جوشی کو وزارت ریلوے کا زائد قلمدان دیا گیا تھا جب کہ وزارت قانون کا قلمدان کپل سبل کے پاس ہے۔ ردوبدل میں جو وزراء قلمدان رکھتے ہیں انہیں ایک قلمدان ہی دیا جائے گا۔ یوپی اے حکومت سے ڈی ایم کے اور ٹی ایم سی کی دستبرداری کے بعد کئی قلمدان خالی ہیں۔ 20مارچ کو ڈی ایم کے کے 5وزراء نے استعفیٰ دیا تھا۔ اس کے بعد سے مرکزی کابینہ میں کونسل میں کوئی تبدیلی نہیں لائی گئی۔ مملکتی وزیر فینانس کامرس و صنعت، صحت اور خاندانی بہبود و سماجی انصاف سے ڈی ایم کے کے وزراء نے استعفیٰ دیا تھا۔ ترنمول کانگریس نے بھی گذشتہ سال حکومت سے استعفیٰ دیا ہے۔ وزیر صحت غلام نبی آزاد جو ٹاملناڈو اور آندھراپردیش میں کانگریس پارٹی کے انچارج ہیں کو نئی ذمہ داریاں دی جائیں گی۔ جناردھن دیویدی کو میڈیا کی ذمہ داری سے ہٹایا جائے گا۔ امبیکا سونی اور ڈگ وجئے سنگھ کے بشمول کئی پارٹی قائدین کو قلمدان دئیے جانے کی توقع ہے۔ یوپی اے II کی امکان ہے کہ یہ آخری کابینی توسیع ہوگی کیونکہ آئندہ سال لوک سبھا انتخابات ہونے والے ہیں۔ طویل عرصہ سے کابینی ردوبدل کا انتظام کیا جارہا تھا جس میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کے ذریعہ کانگریس حکومت آئندہ لوک سبھا انتخابات پر توجہ مرکوز کرے گی اور توقع ہے کہ بعض سینئر پارٹی قائدین کی خدمات سے تنظیمی امور کیلئے استفادہ کیا جائے گا۔ لوک سبھا انتخابات کیلئے راہول گاندھی نے اپنی ٹیم تشکیل دیتے ہوئے سابق مرکزی وزراء اجئے ماکن اور سی پی جوشی کو امبیکا سونی اور گروداس کامت کے ساتھ جنرل سکریٹری مقرر کیا جبکہ غلام نبی آزاد اور آسکر فرنانڈیز کو سبکدوش کردیا گیا۔ تنظیم میں بڑے پیمانے پر ردوبدل کرتے ہوئے صدر کانگریس سونیاگاندھی نے احمد پٹیل کو اپنا پولٹیکل سکریٹری برقرار رکھا لیکن امبیکا سونی کو جنرل سکریٹری انچارج امور صدر کانگریس دفتر مقرر کردیا۔ امبیکا سونی احمد پٹیل کی جگہ تقریباً 10سال قبل پولٹیکل سکریٹری تھیں اور سی پی او کی انچارج بھی تھیں۔ گجرات کے مدھو سدھن مستری جو راھول گاندھی سے قریب سمجھے جاتے ہیں یوپی کے انچارج بنائے گئے ہیں۔ جبکہ ڈگ وجئے سنگھ کو آندھراپردیش، کرناٹک اور گوا کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ دیگر جنرل سکریٹریز جنہیں سبکدوش کردیا گیا ویلاس مٹموار اور رویندر سنگھ ہیں۔ جن ریاست کے انچارج دوبارہ نامزد نہیں کئے جاسکے جگمیت سنگھ برابر ، جگدیش ٹائٹلر اور گل چین سنگھ چرک ہیں جن کو ترقی دے کر جنرل سکریٹری بنایا گیا ہے۔ ان میں موہن پرکاش، شکیل احمد، لوئیز نہو فلیر وہیں۔ لوک سبھا انتخابات کیلئے ابھی ایک سال وقتہے۔ مٹم کو نئے تشکیل شدہ مواصلات، تشہیر اور اشاعت کے شعبہ کی ذمہ داری دی گئی ہے۔

Union Cabinet reshuffle-expansion today

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں