تعلیم کے فروغ میں مہذب معاشرہ کا کردار - ہیومن چین کا سمپوزیم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-23

تعلیم کے فروغ میں مہذب معاشرہ کا کردار - ہیومن چین کا سمپوزیم

جب تک ہم تعلیم یافتہ تھے دنیا ہمارے سامنے جھکتی تھی، آج ہم نہیں اس لئے دنیا کے سامنے جھک رہے ہیں۔ پروفیسر اختر الواسع

جب تک آپ جانتے تھے تودنیا آپ کے قدموں پر جھکتی تھی آج آپ نہیں جانتے تودنیا کے سامنے آپ جھک رہے ہیں۔ یہ بات جامعہ ملیہ اسلامیہ کے اسلامک اسٹیڈیز کے ڈائرکٹر پروفیسر اخترالواسع نے تعلیم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ایک مذاکرے میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے درمیان تو تعلیم کی اہمیت پر بات ہی نہیں ہونی چاہئے کیوں کہ ہمارے پیغمبر پر وحی کا آغاز ہی اقر (پڑھ)سے ہوئی تھی ، سب زیادہ زور تعلیم پر دیا گیا ہے۔ اس کے باوجود ہم نے اس کو ترک کردیا جس کی وجہ سے آج دنیا میں ذلیل و خوار ہورہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم اور صحت کو بازار کے سپرد کردیا گیا ہے اور یہ سب بڑا جرم ہے۔
ہیومن چین کے زیر اہتمام منعقدہ ’’تعلیم کے فروغ میں مہذب معاشرہ کا کردار’’ کی صدارت کرتے ہوئے مشہور اسلامی اسکالر پروفیسر اختر الواسع نے تعلیمی اسکیم سے فائدہ اٹھانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت ہمارے لئے بہت ساری اسکیمیں بناتی ہیں ضرورت اس بات کی ہم اس حق کو حاصل کریں اور اس کے لئے ہمیں واچ ڈاگ کا کام کرنا ہوگا۔
مشہور صنعت کار اورانڈیا اسلامک کلچرل سنٹر کے صدر سراج الدین قریشی نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی کام کونیک جذبے کے ساتھ کیا جائے تو اس کا نتیجہ ضرور برآمد ہوتا ہے اور افسوس کی بات یہ ہے کہ ہم مسائل کی تو بات کرتے ہیں لیکن ان کے حل کی بات نہیں کرتے۔ انہوں اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سچر کمیٹی پر کم ا زکم ہزاروں میٹنگیں اب تک ہوچکی ہیں لیکن اس کا نفاذ ہنوز دور ہے۔ حکومت بھی کہتی ہے کہ سچر کمیٹی کی سفارش ہم نے نافذ کردی ہے لیکن کوئی یہ بتانے کے تیار نہیں ہوتا کہ نفاذ کہاں ہوا ہے۔اس موقع پر انہوں نے ایک یونیورسٹی قائم کرنے کا اعلان بھی کیاجس کی پیش رفت جاری ہے۔
میگھالیہ یونیورسٹی آف سائنس و تکنالوجی کے بانی چانسلر محبوب الحق نے اس تقریب میں اپنا کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج ہندوستان کی پالیسی سازی میں ہماری حصہ داری نہیں کے برابر ہے اور جب تک ہم اپنی حصہ داری میں اضافہ نہیں کرتے اس وقت ہمارے لئے اسکیمیں بھی نہیں بنیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں جہاں یونیورسٹی کے قائم کرنا چاہئے وہیں اچھے اسکول کا قیام بھی ضروری ہے تاکہ وہ آئی ٹی آئی اور دیگر مسابقتوں کے لئے تیار ہوسکیں۔ انہوں نے اپنی یونیورسٹی کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ صرف 15فیصد ہی مسلم بچے ہیں کیوں کہ وہ ابتدائی اور ثانوی تعلیم میں کمزور ہوتے ہیں۔
انہوں نے مسلمانوں کو منصوبہ بندی کی سخت ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے ہمارے پاس اگلے دس سال یا بیس سال کا کوئی منصوبہ نہیں ہے جس پر ہم آگے بڑھ سکیں۔ ساتھ انہوں نے مسلم صنعت کاروں کی بے حسی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے بعد کوئی یونیورسٹی کا قائم نہ ہونا ہمارے لئے شرمناک بات ہے۔سعودی عرب کے جبیل یونیورسٹی آف انڈسٹریز کے پروفیسراور ہیومن چین کے سعودی عرب چیپٹر کے صدر آصف رمیز داؤدی نے کہا کہ مہذب معاشرہ جب تک بیدار نہیں ہوگا اس وقت تعلیم کا مسئلہ بھی حل نہیں ہوگا۔
ہیومن چین کے چیرمین انجینئر محمد اسلم علیگ نے اعداد و شمار کی روشنی میں کہا کہ ہندوستان میں مسلمانوں کی تعلیمی صورت حال اس قدر خراب ہے اس پر بہت ساری باتیں ہوتی رہتی ہیں۔ جہاں ایک طرف اس کے لئے حکومت ذمہ دار ہے وہیں ہم بھی کم ذمہ دار نہیں ہیں۔ آزادی سے پہلے مسلمانوں کی دو یونیورسٹییاں قائم ہوئی تھیں ایک علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور دوسری جامعہ ملیہ اسلا میہ لیکن آزادی کے بعد مسلمانوں نے تعلیم کی طرف سے بالکل توجہ نہیں دی جس کی وجہ سے مسلمان انتہائی نچلی سطح پر آگئے ہیں۔ آخر سوال یہ ہے کہ آزادی کے بعد کوئی دوسرا سرسید یا مولانا محمد علی جوہر اورشیخ الہند مولانا محمود الحسن کیوں نہیں پیدا ہوئے ۔ ان سب کے بارے میں ہم سب کو غور کرنا چاہئے اور اپنے آپ کا محاسبہ کرنا چاہئے ۔ جب تک ہم اپنا محاسبہ نہیں کریں گے اس وقت تک اس سمت میں آگے بڑھنا مشکل کام ہوگا۔
انگریزی صحافی منظر امام نے معاشرہ اور مہذب معاشرہ اور حکومت کے درمیان فرق کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ جب تک ان تمام کڑیوں کو ایک ساتھ نہیں ملایا جاتا اس وقت کسی طرح کی کامیابی ناممکن ہے۔افتتاحی کلمات میں ہیومن چین کا تعارف پیش کرتے ہوئے کالم نگار عابد انور سیمانچل کی معاشی، معاشرتی اور تعلیمی بدحال پر روشنی ڈالی اورکہا کہ جب تک ہم بیداری نہیں آئے گی اس وقت تک ہمارا استحصال ہوتا رہے گا۔ ہیومن چین کے نائب صدر مدثر جو ٹائمس آف انڈیا سے وابستہ ہیں، نے اس موقع پر ہیومن چین کی کارکردگی سے سامعین کو متعارف کرایا۔ طارق سفیان مستقبل کے منصوبے پیش کئے۔ نظامت کے فرائض مجاہد اختر ناز نے انجام دئے۔ اس موقع پر بہترین کارکردگی کے لئے ہیومن چین کی جانب کالم نگار عابد انور، طارق سفیان، مجاہداختر ناز، سلام انور توصیفی اسناد سے نوازا گیا۔اس کے علاوہ دیگر مقررین میں ہیومن چین کے سکریٹری منت رحمانی، مشہور وکیل محمد فرید برنی اور دیگر حضرات شامل تھے۔

میڈیا کوآرڈی نیٹر ہیومن چین

Role of civil society in promoting education - A symposium by Human Chain

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں