برازیل میں مظاہرے جاری - صدر کا اصلاحات کا اعلان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-23

برازیل میں مظاہرے جاری - صدر کا اصلاحات کا اعلان

برازیل میں جاری مظاہروں کے سد باب کیلئے صدر ڈیلما روزیف نے نئی اصلاحات کی پیشکش کی ہے۔ برازیل میکسیکو فٹ بال میچ میں پرتشدد مظاہرے برازیل میں لاکھوں افراد کے حکومت مخالف مظاہرے برازیل مظاہرین سے نمٹنے کیلئے فوج تعینات ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ ایک ایسا منصوبہ بنارہی ہیں جس سے پبلک ٹرانسپورٹ کو فائدہ پہنچے گا اور تیل سے آنے والی تمام آدمنی کو تعلیم کے شعبے میں صرف کیا جائے گا۔ مزید برآں انہوں نے کہاکہ ملک سے باہر کام کرنے والے ہزاروں ڈاکٹروں کو واپس بلایا جائے گا تاکہ قومی صحت کے شعبے میں بہتری آئے۔ اس سے قبل انہوں نے ملک گیر نوعیت کے مظاہروں کے پیش نظر کابینہ کا ہنگامی اجلاس بلایا تھا۔ یاد رہے کہ صدر روزیف نے اس بحران سے نمٹنے کیلئے اپنا جاپان کا دورہ بھی منسوخ کردیا ہے۔ لاکھوں افراد کے سڑکوں پر مظاہرے کرنے سے ملک میں گذشتہ دو دہائیوں کے دوران سب سے زیادہ عدم اطمینان کی صورتحال بن گئی ہے۔ برازیل کی صدر نے مظاہروں کے آغاز میں یہ کہتے ہوئے مظاہرین کی تعریف کی تھی کہ انہیں فخر ہے کہ اتنے سارے لوگ ملک کی بہتری کیلئے لڑ رہے ہیں۔ اس کے بعد سے انہوں نے ان مظاہروں سے کنارہ کشی اختیار کر رکھی ہے۔ برازیل میں یہ مظاہرے 2 ہفتے قبل ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافے کے خلاف شروع ہوئے تھے لیکن اب ان کا رخ ملک میں پھیلی بدعنوانی اور آئندہ سال ہونے والے فٹ بال کے عالمی کپ کے اخراجات کی جانب ہوگیا ہے۔ عوام نے مظاہرے بسوں کے کرایوں میں اضافے پر شروع کئے تھے۔ خبروں میں بتایا جارہا ہے کہ تقریباً 100 شہروں میں 10لاکھ سے زیادہ افراد نے جمعرات کو ہونے والے ملک گیر مظاہروں میں حصہ لیا۔ رات مظاہرین نے دارالحکومت برازیلیہ میں وزارت خارجہ کی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی تاہم پولیس نے ربڑ کی گولیوں اور آنسو گیس کے گولوں کی مدد سے انہیں بھگادیا۔ ادھر ریودی جینرو میں ماسک پہنے نوجوان مظاہرین اور فسادات کنٹرول کرنے والی پولیس کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 29افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

Protests continue in Brazil despite president's promises

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں