اقلیتوں کے لیے ہمہ شعبہ جاتی ترقیاتی پروگرام کی نئی منصوبہ بندی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-05

اقلیتوں کے لیے ہمہ شعبہ جاتی ترقیاتی پروگرام کی نئی منصوبہ بندی

حکومت نے آج ایک تجویز کو منظوری دے دی تاکہ غالب اقلیتی آبادی والے علاقوں میں ہمہ شعبہ جاتی ترقیاتی پروگرام کیلئے حکومت نے بلاکس اور مواضعات کی یونٹس کی حیثیت سے منصوبہ بندی کی جاسکے۔ تشکیل جدید کے ہمہ شعبہ جاتی ترقیاتی پروگرام پر غالب اقلیتی آبادی والے 710 بلاکس میں عمل آوری کی جائے گی۔ اس کے علاوہ یہ پروگرام 66ٹاونس ؍شہروں میں بھی نافذ کیا جائے گا جو ملک کی 26ریاستوں و مرکزی زیر انتظام علاقوں کے 196 اضلاع میں پھیلے ہوئے ہیں۔ فی الحال اس پروگرام پر ملک کی 20 ریاستوں مے غالب اقلیتی آبادی والے 90 اضلاع میں عمل آوری کی جارہی ہے۔ اس پروگرام کو ضلع کی بجائے بلاکس کی سطح تک لائے جانے کے نتیجہ میں 6ریاستوں آندھراپردیش، چھتیس گڑھ، گجرات، پنجاب، راجستھان اور تریپورہ کا بھی احاطہ کیا جائے گا اور ان ریاستوں میں چھتیس گڑھ اور راجستھان میں جاریہ سال اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں جبکہ آندھراپردیش میں آئندہ سال انتخابات ہوں گے۔ اس پروگرام کے تحت پہلی مرتبہ 165 بلاکس اور 66 ٹاؤنس و شہروں کا احاطہ کیا جائے گا۔ ان بلاکس و ٹاونس کے علاوہ غالب اقلیتی آبادی والے اضلاع کے شناخت کردہ مواضعات میں بھی عمل آوری کی جائے گی۔ اس سطح پر ریاستی حکومت پروگرام پر عمل آوری کو یقینی بنائے گی۔ معاشی امور کے متعلق کابینی کمیٹی نے وزارت اقلیتی امور کو منظوری دے دی ہے کہ وہ اس پروگرام کی تشکیل جدید عمل میں لائے اور اس پر عمل آوری کو بارہویں پنچ سالہ منصوبہ کے دوران یقینی بنائے۔ وزیر فینانس مسٹر پی چدمبرم نے اخباری نمائندوں کو یہ بات بتائی۔ ان تبدیلیوں کے ساتھ ہمہ شعبہ جاتی ترقی کو یقینی بنانے صلع کی بجائے بلاکس کا انتخاب کیا جائے گا تاکہ اقلیتوں پر توجہ مزید بہتر ہوسکے۔ تبدیل شدہ اسکیم کے تحت بلاک سطح کی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی تاکہ نچلی سطح تک کی منصوبہ بندی اور پنچایتی راج اداروں کی شمولیت کو یقینی بنایا جاسکے۔ یہ کمیٹیاں بلاک سطح کیلئے منصوبہ تیار کریں گی اور اس کی عمل آوری کی نگران ہوں گی۔ تبدیل شدہ اسکیم کے تحت ریاستوں کو پراجیکٹس کے اختیارات منتقل کردئیے جائیں گے کہ منظوریوں کے عمل کو تیز رفتار بنایا جاسکے۔ مسٹر چدمبرم نے کہاکہ بارہویں پنچ سالہ منصوبہ میں اس پروگرام کیلئے 5,775 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں۔ حکومت کا مننا ہے کہ اس اسکیم و پروگرام میں تبدیلیوں کے نتیجہ میں اقلیتی آبادی والے علاقوں پر توجہ مزید بہتر ہوسکے گی۔ اس پروگرام کو دوسرے قابل توجہ علاقوں بشمول ٹاونس و شہروں تک وسعت دی جائے گی۔ ایسے میں یہ پروگرام اقلیتوں کی ترقی کے مسائل کو موثر انداز میں حل کرنے کا باعث ہوسکتا ہے۔ ایک پارلیمانی کمیٹی اور کچھ اقلیتی تنظیموں نے بھی سفارش کی تھی کہ ہمہ شعبہ جاتی ترقی کے اس پروگرام پر بلاک سطح کے علاقوں کی نشاندہی کرتے ہوئے عمل آوری کی جانی چاہئے تاکہ اس کو مزید موثر بنایا جاسکے۔ پارلیمنٹ کی اسٹانڈنگ کمیٹی برائے سماجی انصاف نے وزارت اقلیتی امور کی سرزنش کی تھی کہ اس نے اس پروگرام کیلئے مختص کردہ فنڈز کو استعمال نہیں کیا تھا۔

Multi-Sectoral Development Programme to be revamped: K Rahman Khan

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں