امیر قطر اقتدار سے دستبردار - حکومت کی باگ ڈور فرزند کے حوالے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-26

امیر قطر اقتدار سے دستبردار - حکومت کی باگ ڈور فرزند کے حوالے

امیر قطر شیخ حماد بن خلیفہ الثانی، اپنے 33سالہ فرزند شیخ تمیم کے حق میں تمام اختیارات سے دستبردار ہوگئے۔ 61 سالہ امیر نے اختیارات اپنے فرزند کو منتقل کرکے عالم عرب میں ایک نئی مثال قائم کی ہے۔ قطر رقبہ کے اعتبار سے چھوٹا ملک ہے لیکن سفارتی اعتبار سے اس کی اہمیت کا اعتراف عالمی ممالک کو ہے۔ عرب بہار میں قطر نے انتہائی اہم رول اداکیا ہے۔ 61 سالہ امیر قطر نے ٹیلی ویژن پر ایک خطاب کے دوران کہاکہ میں حکومت کی باگ دوڑشیخ تمیم بن حماد الثانی کے حوالہ کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔ میرے اس فیصلے سے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا جس میں قیادت کا پرچم نوجوانوں کے ہاتھ میں ہوگا۔ الجزیرہ ٹیلی ویژن نے اس اعلان کے فوراًً بعد عوام کو قصر امیر کی جانب رخ کرتے دیکھا جہاں انہوں نے تمیم کے ساتھ وفاداری کا عہد کیا۔ نئے حکمراں شیخ تمیم بن حمادالثانی نے اپنے والد کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکر عوام کا خیر مقدم کیا۔ شیخ حماد نے ملک کو جدید تر اور عصری بنانے میں گیس ذخائر کو پوری طرح بروئے کار لایا۔ وہ جون 1995ء میں اپنے والد شیخ الخلیفہ کا تختہ پلٹنے کے بعد برسر اقتدار ہوئے تھے۔ اختیارات سے دستبرداری کے فیصلہ سے شیخ تمیم کو خلیج عرب میں سب سے کم عمر مقتدار اعلیٰ بننے کا موقع حاصل ہوگا۔ آج کے دن کو یادگار دن بنانے کیلئے ملک میں عام تعطیل کا اعلان بھی کردیا گیا ہے۔ دوحہ میں مقیم سیاسی تجزیہ نگار سلمان شیخ نے کہاکہ اگرچہ قطریوں نے دیگر ممالک کو اپنے فیصلے سے آگاہ کردیا ہے تاہم خطہ میں جوش و خروش کی ایک نئی لہر چل پڑے گی۔ فیصلہ، قطر کی پالیسی کے عین مطابق ہے۔ کچھ دنوں سے تبدیلیوں کی تیاریاں ہورہی تھیں اور اقتدار نوجوان نسل کو منتقل کرنے پر مسلسل غور ہورہا تھا۔ ایک سفارتکار نے صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ امیر قطر اپنی مرضی سے اختیارات و اقتدار سے دستبرار ہوئے ہیں اور عالم عرب میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا فیصلہ اور واقعہ ہے کیونکہ عالم عرب میں حکمراں دہائیوں تک برسر اقتدار رہتے آئے ہیں اور یہ سلسلہ عرب بہار تک قائم رہا۔ عرب بہار انقلابات نے تیونس، مصر اور لیبیا میں خود مختار حکومتوں کا تختہ پلٹ گیا۔ شیخ تمیم، 1980ء میں پیدا ہوئے وہ امیر کی دوسری اہلیہ شیخہ موزہ سے دوسرے فرزند ہیں۔ انہیں حکومت کی باگ دوڑ سنبھالنے کی تربیت شروع سے دی جاتی رہی۔ انہوں نے برطانیہ میں تعلیم مکمل کی۔ وہ قطر مسلح افواج کے ڈپٹی کمانڈر ہونے کے ساتھ ساتھ نیشنل اولمپک کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں۔ وہ قطر 2022 سپریم کمیٹی کے صدر بھی ہیں جو 2022 فیفا ورلڈکپ کی میزبانی کرے گی۔ رائٹر کے بموجب امیر قطر نے وزیراعظم اور وزیر خارجہ شیخ حماد بن جاسم کی قمست سے متعلق نہ تو کوئی فیصلہ کیا اور ہی خطاب کے دوران ان کا کوئی تذکرہ کیا حالانکہ انتہائی تجربہ کار سیاستداں سے متعلق قیاس آرائیاں بہت دنوں سے ہورہی تھی کہ وہ مستعفی ہوسکتے ہیں۔ 7 منٹ تک جاری رہنے والے خطاب میں امیر خطر نے کہاکہ ملک کی تاریخ میں ایک نئے باب کا اضافہ کا وقت آن پہنچا ہے اور اب ساری ذمہ داریاں نئی نسل کے حوالہ کی جاتی ہیں۔ اب حکمرانی اختراعی طورطریقوں سے ہوگی۔ شیخ تمیم ان ذمہ داریوں کی انجام دہیک ی صلاحیتوں کے حامل ہیں اور میں پورے یقین کے ساتھ یہ بھی کہتا ہوں کہ وہ مکمل طورپر لائق اعتبار ہیں۔ اس اعلان کے ساتھ ہی مبارکباد دینے کیلئے قصر شاہی کے روبرو عوام جمع ہونے لگے۔ سعودی شاہ عبداﷲ بن عبدالعزیز نے شیخ تمیم کو جانشینی کی مبارکباد دی۔ تہران میں وزارت خارجہ ترجمان نے کہا کہ ہم قطر میں صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور مزید تفصیلات کے انتظار میں ہیں۔ قطر میں امن و استحکام اسلامی جمہوریہ ایران کیلئے نہایت اہم ہے۔ برطانوی وزیر خارجہ ولیم ہیگ نے ایک بیان میں کہاکہ قطر کے ساتھ تعلقات مزید مستحکم ہونے کے امکانات روشن ہوگئے۔

Emir of Qatar Abdicates, Handing Power to His Son

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں