عشرت جہاں کیس تفتیش - بی جے پی خائف کیوں ہے - کانگریس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-30

عشرت جہاں کیس تفتیش - بی جے پی خائف کیوں ہے - کانگریس

عشرت جہاں فرضی انکاونٹر معاملے میں نریندر مودی کو پھنسانے کیلئے سی بی آئی کا غلط استعمال کئے جانے سے متعلق بی جے پی کے الزامات پر برستے ہوئے کانگریس نے ہفتہ کو کہا کہ اگر اپوزیشن پارٹی بے داغ ہے تو اسے جانچ سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہئے۔ کانگریس ترجمان بھگت چرن داس نے کہاکہ جو لوگ قصور وار نہیں ہیں انہیں فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ مسٹر داس نے کہاکہ تفتیش اور حقائق کا پتہ لگایا جانا ایجنسی کا کام ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب تک کسی شخص کو سب سے بڑی عدالت میں قصوروار قرار نہیں دیتی، آپ کسی شخص کو مجرم نہیں کہہ سکتے۔ بی جے پی لیڈر روی شنکر نے جمعہ کو کہا تھا کہ کانگریس نریندر مودی کے تئیں سیاسی منافرت رکھتی ہے اور اسی لئے سی بی آئی کے ذریعہ انہیں پریشان کرتی ہے۔ داس نے یہ بھی کہا کہ حکومت جانچ ایجنسی کو خود مختاری دینے پر غور رکررہی ہے، ایسے میں سی بی آئی پرانگلی اٹھانا مناسب نہیں ہے۔ عشرت جہاں انکاونٹر معاملے میں نریندر مودی کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ سی بی آئی مودی کے قریب امیت شاہ سے پوچھ گچھ کرسکتی ہے۔ سی بی آئی ان سے پوچھ سکتی ہے کہ کیا انہیں اس واقعہ کی اطلاع تھی یا نہیں۔ سی بی آئی کے ذرائع نے بتایاکہ شک ہے کہ اس معاملے میں ایک ملزم تصادم سے پہلے اور بعد میں شاہ سے فون کے ذریعہ رابطہ میں تھا۔ اس ریکارڈ کی ہم تصدیق کررہے ہیں۔ چارج شیٹ داخل کرنے کے بعد ہم سابق وزیر سے پوچھ گچھ کریں گے۔ عشرت جہاں فرضی انکاونٹر کی تفتیش کو لے کر سی بی آئی اور وزارت داخلہ کے درمیان ٹکراؤ بڑھتا جارہا ہے۔ وہیں سی بی آئی مرکزی وزارت داخلہ سے منظوری لئے بغیر انٹلیجنس بیورو میں اسپیشل افسر راجندرکمار کے خلاف چارج شیٹ داخل کرسکتی ہے۔ راجندر کمار 2001 سے 2005ء تک گجرات میں تعینات تھے۔ ذرائع نے بتایاکہ آئی بی اہلکار کے خلاف چارج شیٹ داخل کرنے کیلئے منظوری کی ضرورت نہیں ہے۔ منظوری کی ضرورت سی آر پی سی کے آرٹیکل 197 کے تحت پڑتی ہے جب کوئی جرم سرکاری ڈیوٹی پر رہتے ہوئے کیا جائے۔ چونکہ یہ ایک فرضی تصادم تھا، اس لئے یہ ان کے سرکاری کام کا حصہ نہیں تھی۔ ذرائع نے بتایاکہ پنجاب میں شامل ہوئے فرضی مقابلوں میں شامل سینئر پولیس افسران کے خلاف چارج شیٹ داخل کرنے کیلئے منظوری کی ضرورت نہیں پڑی تھی۔ اگرچہ وزارت داخلہ کے ذرائع نے بتایاکہ سی بی آئی کے ثبوت سے یہ پتہ چلتا ہے کہ راجندر کمار نے قتل کی کوئی سازش رچی تھی۔ وزارت داخلہ کو کسی بھی حال میں انٹلیجنس بیورو کے اسپیشل ڈائرکٹر راجندر کمار کو ملزم بنائے جانے کے حق میں نہیں ہے، جبکہ اب طئے ہے کہ آئندہ ہفتہ دائر ہونے والی چارج شیٹ میں سی بی آئی انہیں قتل کی سازش میں ملوث قرار دے گی۔ وزارت داخلہ کو لگتا ہے کہ افسر کو سیاست میں ’بلی کا بکرا، بنایا جارہا ہے۔ وزارت داخلہ کے ایک سینئر افسر نے بتایاکہ عشرت جہاں اور 3دیگر مبینہ دہشت گرد پہلے آئی بی کی حراست میں تھے ار اس کے بعد چاروں کو گجرات پولیس کو سونپ دیا گیا تھا۔

Congress mocks 'scared' BJP over CBI's Ishrat probe

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں