US Surveillance: China Asks Washington To Explain Monitoring Programmes
امریکہ کی جانب سے انٹرنیٹ کی نگرانی کی اطلاعات پر آج چین نے پہلی مرتبہ ٹھوس تبصرہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ واشنگٹن بین الاقوامی برادری کے سامنے اپنے نگرانی پروگرام کی وضاحت کرے۔ امریکی حلیفوں کے بشمول متعدد ممالک نے ایک ہفتہ قبل سی آئی اے کے سابق ملازم کے انکشاف پر اظہار برہمی کیا جس میں اس نے بتایا تھا کہ سرکاری عہدیداروں نے شخصی معلومات کیلئے انٹرنیٹ کمپنیوں کی سرورس کی ٹیاپنگ کی ہے۔ چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چن یانگ نے اپنی روزمرہ کی پریس کانفرنس میں بتایا کہ ہم باور کرتے ہیں کہ امریکہ کو بین الاقوامی برادری کے اندیشوں اور ان کے مطالبات پر توجہ کرتے ہوئے اسے ضروری وضاحت فراہم کرنا چاہئے۔ اس سے قبل چینی حکومت نے راست اس معاملہ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تھا جبکہ حکومت کی معیاری حکمت عملی کا اعادہ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ چین ساری دنیا میں ہیکنگ حملوں کا سب سے بڑا شکار ہے۔ کمیونسٹ پارٹی قیادت سے روابط رکھنے والے ایک سینئر ذرائع نے بتایاکہ بیجنگ، واشنگٹن کے ساتھ حالیہ بہتر ہوئے تعلقات کو خطرہ میں ڈالنے کیلئے تیار نہیں۔ امریکی نیشنل سکیورٹی ایجنسی( این ایس اے) کے جاسوسی پروگرامس کے بارے میں سی آئی اے کے سابق ملازم اور این ایس اے کے کنٹراکٹر ایڈورڈ اسنوڈن جو اس وقت ہانگ کانگ میں پناہ لئے ہوئے ہیں، سنسنی خیزانکشاف کئے تھے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں