خالد مجاہد کیس - بےقصور مسلم نوجوانوں کی گرفتاری پر مرکز بھی شرمندہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-24

خالد مجاہد کیس - بےقصور مسلم نوجوانوں کی گرفتاری پر مرکز بھی شرمندہ

مالیگاؤں بم دھماکوں کے سلسلہ میں ہندو دہشت گرد تنظیموں سے وابستہ مشتبہ 4 دہشت گردوں کے خلاف این آئی اے کی داخل کردہ چارج شیٹ کے پیش نظر مرکز نے آج اس بات کا وعدہ کیا ہے کہ وہ دہشت گردی پر مبنی واقعات کی تحقیقات کے دوران بے قصور مسلمانوں کو ہراساں کرنے سے روکنے کیلئے ضروری اقدامات کرے گا۔ مملکتی وزیر برائے داخلہ آر پی این سنگھ نے مہاراشٹرا کے اس ٹاون میں مسجد کے باہر دہشت گرد حملوں کے سلسلہ میں ممبئی پولیس اور سی بی آئی کی جانب سے 9مسلمانوں کی گرفتاری کو بدبختانہ قرار دیا ہے۔ بعدازاں حکومت نے اس کیس کی تحقیقات قومی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے کے حوالے کردی تھی، جس نے یہ ثابت کیا کہ اس سے بائیں بازو کی انتہا پسند تنظیموں کا تعلق ہے۔ انہوں نے اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ مالیگاؤٍں دھماکوں کی تحقیقات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس واقعہ کی تحقیقات کیلئے این آئی اے کا انتخاب حکومت کا صحیح فیصلہ تھا۔ یہ بڑی بدبختانہ بات ہے کہ بے قصور نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا اور ان پر بے بنیاد الزامات عائد کئے گئے۔ مستقبل میں ایسے واقعات کے تدارک کیلئے ہم تمام ضروری اقدامات کریں گے۔ قبل ازیں ممبئی پولیس کے اے ٹی ایس اور سی بی آئی نے 8ستمبر 2006ء کو مالیگاؤں میں ہوئے بم دھماکوں کے سلسلہ میں 9مسلمانوں کے خلاف چارج شیٹ پیش کرتے ہوئے ان پر الزامات عائد کئے تھے۔ یہ نوجوان 5سال تک جیل میں اذیت رسانی کی زندگی گذار چکے ہیں اور ایک طویل مدت کے بعد کوئی ثبوت نہ پائے جانے پر انہیں ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔
اسی دوران اترپردیش کے چیف منسٹر اکھلیش یادو نے یہاں آج مسلم قائدین سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں تیقن دیا ہے کہ خالد مجاہد کے قتل میں ملوث کسی بھی مجرم کو بخشا نہیں جائے گا۔ یادو نے آج یہاں ان مسلم تنظیموں کے قائدین سے ملاقات کی جنہوں نے خالد مجاہد کی پولیس تحویل میں موت کے خلاف بطور احتجاج سیاہ جھنڈیاں لہرانے کا اعلان کیا تھا۔ یوپی کے چیف منسٹر ممبئی میں یوپی بھون کا افتتاح کرنے کیلئے آئے ہوئے تھے، جب مسلم قائدین نے بے قصور مسلم نوجوانوں کی رہائی کیلئے انہیں اپنے ماقبل انتخابی وعدے کی یاد دہانی کرائی تو اکھلیش یادو نے کہاکہ وہ ان مسلم نوجوانوں کی رہائی کیلئے تمام تر ممکنہ کوششیں کررہے ہیں۔ مسلم تحفظات پر بات چیت کرتے ہوئے یادو نے کہاکہ ان کی حکومت جلد ہی اس سلسلہ میں اعلان کرے گی جو کہ دیگر ریاستوں کیلئے بھی رہنمایانہ خطوط ثابت ہوں گے۔ مسلم قائدین کی جانب سے ان تمام امور کو واضح طورپر پیش کرتے ہوئے یہ کہنے پر کہ سماج وادی پارٹی کی حکومت مسلمانوں کو تحفظات فراہم کرنے میں ناکام ہوگئی ہے، اکھلیش یادو نے مذکورہ تیقنات دئیے۔ کل ہند مسلم تحریدک کے کنویر عامر ادریسی نے اکھلیش یادو سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ اپریل 2012ء میں سماج وادی پارٹی کے اقتدار پر آنے کے بعد سے مسلمانوں کی جان و مال محفوظ نہیں ہے۔ گذشتہ ایک سال میں کئی فرقہ وارانہ فسادات ہوچکے ہیں۔ اسلامک ڈیفنس سائبر سیل کے صدر عبدالرحمن انجاریہ اور مسلم پرسنل لاء بورڈ(جدید) کے قومی ترجمان نے نفرت انگیز تقریر پر ورون گاندھی کی رہائی کے مسئلہ پر بھی چیف منسٹر سے بات چیت کی۔ ان قائدین نے کہاکہ جس انداز میں ورون گاندھی کو کلین چٹ دی گئی ہے وہ ملک کیلئے کافی خطرناک مثال ثابت ہوسکتی ہے، اس لئے چیف منسٹر کو چاہئے کہ وہ ورون گاندھی کی رہائی کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل داخل کریں۔ اس مسئلہ کا جواب دیتے ہوئے اکھلیش یادو نے کہاکہ قانونی ماہرین سے مشاورت کے بعد اس سلسلہ میں اگلا قدم اٹھایا جائے گا۔ اس موقع پر جمعےۃ العلماء ممبئی کے صدر عباس سلام خان قاسمی اور انصاری فاونڈیشن کے صدر سراج انصاری بھی موجود تھے۔

Malegaon blast: Are security agencies wrongfully arresting innocent Muslims?

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں