نئی دہلی۔ بالی ووڈ اداکار سنجے دت کی 1993ء بم دھماکہ کے مقدمہ میں راحت حاصل کرنے کی امید ناکام ہوگئی جبکہ سپریم کورٹ نے انہیں مجرم قرار دیتے ہوئے 5سالہ سزائے قید کی توثیق کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کی اداکار کی درخواست مسترد کردی۔ جسٹس پی ستاسیوم اور جسٹس بی ایس چوہان پر مشتمل ایک بنچ نے 21مارچ کو فیصلہ سناتے ہوئے اداکار سنجے دت کو مجرم قرار دیا تھا اور سزائے قید کی 5سالہ معیاد کی توثیق کی تھی۔ سنجے دت نے اس فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی درخواست پیش کی تھی۔ سنجے دت کو خودسپردگی کیلئے مزید 4ہفتے کی مہلت دی گئی اور ہدایت دی گئی کہ وہ اپنی تین سال چھ ماہ کی سزائے قید کی مدت مکمل کریں۔ انہیں 16مئی کو جیل عہدیداروں کو خود سپردگی کرنی ہوگی۔ درخواست نظر ثانی مسترد کردئیے جانے کے بعد 53 سالہ سنجے دت کے سامنے عدالت سے راحت حاصل کرنے کا صرف ایک متبادل موجود ہے۔ انہیں عدالت میں درخواست دوبارہ پیش کرنی ہوگی۔ بعدازاں ضمانت کی تازہ درخواست داخل کرنے کے بعد تھروکازو کندرم مصنف کورٹ مجسٹریٹ مسٹر سیوا نے ان کی مشروط ضمانت منظور کی جس کے تحت انہیں اس بات کا پابند بنایا گیا کہ وہ ماملا پورم پولیس اسٹیشن میں روزانہ حاضر دیں گے۔
Supreme Court dismisses actor Sanjay Dutt's review petition
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں