ادھو ٹھاکرے کا ایم این ایس کے ساتھ مفاہمت سے انکار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-29

ادھو ٹھاکرے کا ایم این ایس کے ساتھ مفاہمت سے انکار

شیوسینا صدر ادھو ٹھاکرے نے آج یہاں اپنے چچازاد بھائی راج ٹھاکرے کے ہمراہ سیاسی مفاہمت کرنے سے ایک طرح سے انکار کردیا اور کہاکہ سینا بی جے پی اور آر پی آئی متحدہ محاذ کو ہی مضبوط کیا جاناچاہئے نیز یہ ہی ریاست کے عوام کیلئے ایک نعم البدل ثابت ہوگا۔ سینا صدر کے اس بیان سے ان سیاسی لیڈران کی کوششوں کو جھٹکا لگا ہے جو ریاست کے 2طاقتور چچازاد بھائیوں کے متحد ہونے اور ایک پلیٹ فارم پر آنے کے متمنی تھے۔ ادھو ٹھاکرے نے اپنے بیان میں کہاکہ ہماری 3پارٹیوں کے اتحاد کو ہی عوامی مقبولیت حاصل ہے لہذا اس میں کسی تیسری پارٹی کو شامل کرنے کی وہ ضرورت محسوس نہیں کررہے ہیں۔ پارٹی ترجمان سامنا میں لکھے گئے اداریہ میں انہوں نے بی جے پی کے سابق قومی صدر نتن گڈکری کی جانب سے اس ضمن میں کی جانے والی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ ان تمام باتوں میں اپنا وقت برباد کرنے سے اچھا ہے کہ دونوں سیاسی پارٹیاں پہلے اپنے گھر میں ایک جگہ بیٹھیں پھر اس کے بعد دونوں سیاسی چچازاد بھائیوں کے اتحاد کی بات کی جائے۔ واضح رہے کہ گذشتہ دنوں پونے شہر میں منعقدہ ایک عوامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نتن گڈکری نے اعلان کیا تھا کہ وہ اس وقت تک خاموش نہیں بیٹھیں گے جب تک وہ راج ادھو کو ایک پلیٹ فارم پر نہ لے کر آئیں اور یہ کہ راج کو اس بات پر مجبور نہ کریں کہ وہ اپنی سیاسی پارٹی سینا میں ضم کردیں۔ سینا بی جے پی اتحاد میں شامل دلتوں کی پارٹی ری پبلکن پارٹی آف انڈیا کے صدر رام داس اٹھاولے نے بھی اس تعلق سے ماضی میں کہا تھا کہ وہ بھی چاہتے ہیں کہ شیوسینا اور ایم این ایس میں اتحاد ہوجائے نیز اس سلسلے میں اگر پارٹی چاہے تو وہ خود راج ٹھاکرے کے گھر جاکر انہیں اس بات پر راضی کریں گے کہ دونوں پارٹیاں متحدہوجائیں۔ اسی دوران نونرمان سینا نے اس معاملے پر خاموشی اختیار کررکھی ہے البتہ سینا صدر کا کہنا ہے کہ گڈکری کوچاہئے کہ وہ پہلے خود ان کے اور ریاست کے بی جے پی رہنما گوپی ناتھ منڈے کے درمیان اور ایل کے اڈوانی اور نریندر مودی کے درمیان موجود اختلافات کو ختم کرنے کی کوشش کریں نیز بعد میں وہ ہمارے بارے میں سوچیں۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں