کرناٹک میں غریبوں کے لیے زائد از 4000 کروڑ روپے کی اسکیم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-14

کرناٹک میں غریبوں کے لیے زائد از 4000 کروڑ روپے کی اسکیم

کرناٹک کے نئے چیف منسٹر سدا رامیا نے آج کہاکہ آئندہ جمعہ تک ان کی کابینہ میں نئے وزراء کو شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے، ساتھ ہی ساتھ یہ اعتراف بھی کیا کہ یہ بڑا مشکل کام ہے۔ آج بحیثیت چیف منسٹر حلف لینے کے چند ہی منٹ بعد ریاستی کابینہ کے اولین اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وہ 14مئی کو یا پرسو دہلی روانہ ہوں گے اور اس سلسلہ میں صدر کانگریس سونیا گاندھی سے تبادلہ خیال کریں گے۔ اس بات پر غور جاری ہے کہ آیا ریاستی وزارت، دو درجات( کابینی وزراء اور مملکتی وزراء) پر مبنی ہوگی اور آیا یہ وزراء، دو اقساط میں ایک ہی ساتھ حلف لیں گے۔ سدا رامیا نے کہاکہ تشکیل وزارت ہمیشہ ہی ایک مشکل عمل رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ "یہ ایک متوازن کابینہ ہوگی اور آئندہ جمعرات یا جمعہ تک تشکیل دی جائے گی۔ پارٹی ذرائع کے بموجب یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے کہ وزارتی عہدوں کیلئے لیجسلیچر پارٹی میں شدید لابی انگ ہورہی ہے۔ ذات اور علاقائی نمائندوں پر توجہ مرکوز کی جارہی ہے۔ انتخابی مہم کے دوران سدا رامیا نے کہا تھا کہ اگر وہ اقتدار پر آجائیں تو سابقہ بی جے پی حکومت کے خلاف رشوت ستانی الزامات کے تحت مقدمہ چلانے ایک خصوصی عدالت قائم کی جائے گی۔ اس بارے میں سوال کئے جانے پر سدارامیا نے کہاکہ ایسے معاملات سے قانونی ڈھانچہ میں نمٹنا ہوگا۔ وہ اس مسئلہ پر محکمہ قانون اور ایڈوکیٹ جنرل سے تبادلہ خیال کریں گے۔ کرناٹک میں انسداد ذبیحہ و تحفظ مویشیان بل 2010 ء کے بارے میں انہوں نے کہاکہ "1964ء کا قانون بحال کیا جائے گا"۔ (بل 2010، سابقہ بی جے پی حکومت کے دوران وضع کیا گیا تھا اور یہ بل بغرض منظوری صدرجمہوریہ کے پاس تصفیہ طلب ہے)۔ گذشتہ اسمبلی میں اپوزیشن کانگریس نے ریاستی بل 2010ء کی مخالفت کی تھی۔ اُس وقت سدا رامیا، اسمبلی کے قائد اپوزیشن تھے۔ 1964ء کے قانون کا دائرہ، گائیوں، بچھڑوں اور بھینسوں کے ذبیحہ تک محدود ہے۔ یو این آئی کے بموجب کرناٹک کے نئے چیف منسٹر نے 4409-81 کروڑ روپئے کی ایک ایسی فائدہ بخش اسکیم کا اعلان کیا ہے جس سے اس ریاست کی زائد از6کروڑ آبادی کا تقریباً پانچواں حصہ استفادہ کرسکے گا۔ اس اسکیم کے تحت خط غربت سے نچلی سطح پر زندگی گذارنے والے تقریباً 98.17 لاکھ خاندانوں کو چاول بحساب ایک روپیہ فی کیلو سربراہ کیا جائے گا۔

Siddaramaiah's Rs 4,409 crore bonanza for poor on first day

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں