پاکستانی قیدی ثنا اللہ کی حالت بدستور نازک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-05

پاکستانی قیدی ثنا اللہ کی حالت بدستور نازک

پاکستانی قیدی ثناء اللہ رانجھے کی حالت آج بدستور نازک ہے۔ وہ جموں کی جیل میں دیگر قیدیوں کے ساتھ مدبھیڑ میں زخمی ہواہے۔ پوسٹ گرائجویٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (پی جی آئی ایم ای آر)کے ذرائع نے کہا کہ ثناء اللہ وینٹی لیٹر پر ہے، بدستور بیہوش ہے اور مختلف طبی طریقوں کے ذریعہ اس کا بلڈپریشر مستحکم رکھا جارہاہے۔ ثناء اللہ کو جموں سے فضائی سفر کے ذریعہ یہاں لانے کے بعد کل شام پی جی آئی ایم ای آر سے رجوع کیا گیا۔ 52سالہ قیدی کو ابتداء میں فوری طور پر جموں کے گورنمنٹ میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل سے رجو کیا گیا تھا۔ یہاں اسے لانے پر پی جی آئی ایم ای آر والوں نے کہا کہ ثناء اللہ کا جموں کے ہاسپٹل میں نیورو سرجنس معائنہ کرچکے ہیں، جنھوں نے سر پر زخموں کے ساتھ ایک بڑے فریکچر کا پتہ چلایا۔ سی ٹی اسکان سے کئی گپت ضربات ظاہر ہوئی جن میں دماغ پر کاری ضرب شامل ہے جو در اصل سر پر زخم کے سبب ہونے والا نقصان ہے۔ ثناء اللہ پی جی آئی ایم ای آرکے ٹراماآئی سی یو میں نیورو سرجنس اور دیگر ڈاکٹروں کی ٹیم کے زیر علاج ہے، جہاں سیکورٹی سخت کردی گئی ہے۔
قبل ازیں آج پاکستانی ہائی کمیشن کے عہدیداروں کی ٹیم نے پی جی آئی ایم ای آر میں ثناء اللہ کی عیادت کی ، جب کہ ہندوستان نے انھیں سفارتی رسائی کی کل رات اجازت دیدی تھی۔ ذرائع نے کہا کہ یہ عہدیدار دوبارہ پی جی آئی ایم ای آر گئے اور وہاں ڈاکٹروں کے ساتھ ربط قائم کرتے ہوئے قیدی کی حالت کے بارے میں باضابطگی سے معلومات چاہے۔ ثناء اللہ 1999ء میں اپنی گرفتاری کے بعد ٹاڈا کی دفعات کے تحت مجرم قرار دئے جانے کے پیش نظر عمر قید کی سزا بھگت رہاہے۔ اس پر حملے کے سلسلے میں جیل کے دو عہدیداروں بشمول نیل سپرنٹنڈنٹ رجنی سہگل کو حکومت جموں وکشمیر معطل کرچکی ہے۔ دریں اثناء جموں اینڈ کشمیر پولیس نے آج کہا کہ وہ اس قیدی کی تحویل کے لئے عدالت سے رجوع ہوگی جس نے ثناء اللہ کو حملہ کرکے شدید زخمی کیا۔

Pakistan prisoner Sanaullah Ranjay's condition remains critical

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں