PTI, QWP likely to form government in Khyber Pakhtunkhwa
عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف عسکریت پسندی سے متاثر خیبر پختون خواہ صوبہ میں تشکیل حکومت کیلئے تیار ہیں۔ اس کو جماعت اسلامی، پاکستان مسلم لیگ (نواز) اور دیگر کئی چھوٹی سیاسی پارٹیوں کی تائید حاصل ہے جو اسے شورش زدہ بلوچستان میں تشکیل حکومت میں مدد دیں گے۔ پاکستان تحریک انصاف خیبر پختون خواہ میں 99 نشستوں میں سے 35 نشستیں حاصل کرتے ہوئے سب سے بڑی واحد پارٹی بن کر ابھری ہے۔ جماعت اسلامی سادہ اکثریت کے حصول کیلئے تحریک انصاف کی تائید کرنے تیار ہیں۔ اس کی 7نشستیں ہیں۔ اس نے کل رات ہی تشکیل حکومت کیلئے عمران خان کی پارٹی کی تائید کا اعلان کردیا ہے۔ صوبہ پختون خواہ برسوں سے طالبان کے تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف نے سینئر قائد پرویز خٹک کو چیف منسٹر کے عہدہ کیلئے منتخب کیا ہے۔ پارٹی سابق مرکزی وزیر قومی وطن پارٹی کے آفتاب احمد خان شیرپاؤ سے بھی بات چیت کررہی ہے۔ اس پارٹی کو بھی 7نشستیں حاصل ہوئی ہیں۔ تحریک انصاف نے اپنی تمام حلیف پارٹیوں کو حکومت میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ شمال مغربی پاکستان میں انتخابی مہم کے دوران عمران خان نے تیقن دیاتھا کہ وہ پاکستان کو امریکہ زیر قیادت دہشت گردی کے خلاف جنگ سے باہر نکال لیں گے اور سی آئی اے کے ڈرون طیاروں کو قبائلی علاقوں میں حملے جاری رکھنے کی صورت میں مار گرائیں گے۔ ان پر ان تیقنات کی تکمیل کے سخت دباؤ ہے کیونکہ مرکزی حکومت جو پاکستان مسلم لیگ( نواز) کی جانب سے تشکیل دی جائے گی توقع ہے کہ امریکہ کے ساتھ زیادہ مصالحت پسندانہ رویہ پر مبنی تعلقات قائم کرے گی۔ عسکریت پسندی سے متاثر جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں پاکستان مسلم لیگ (نواز)، پختون خواہ ملی عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی کی تائید میں عوام نے ووٹ دیا ہے جس کی وجہہ سے اس صوبہ میں منتشر انتخابی نتائج حاصل ہوئے ہیں چنانچہ ایک مخلوط حکومت کا قیام ناگزیر ہوگیا ہے۔ مولانا فضل الرحمن کی جمعیت العلمائے اسلام کو بھی 6نشستیں حاصل ہوئی ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں