مایا کوڈنانی اور بجرنگی کی سزائے موت کے لیے سپریم کورٹ سے ایس۔آئی۔ٹی رہنمائی کی طلبگار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-19

مایا کوڈنانی اور بجرنگی کی سزائے موت کے لیے سپریم کورٹ سے ایس۔آئی۔ٹی رہنمائی کی طلبگار

2002کے نروڈا پاٹیہ فسادات کے مقدمہ میں گجرات کی سابق وزیر مایا کوڈنانی اور دیگر 9مجرمین کو دی گئی سزائے عمر قید کے بجائے سزائے موت دینے کی اپیل کے مسئلہ پر نریندر مودی حکومت کے موقف میں اچانک تبدیلی اور قلا بازی کے پیش نظر خصوصی ٹیم نے اس مسئلہ پر سپریم کورٹ سے رہنمائی حاصل کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ تحقیقات کرنے والی خصوصی ٹیم(ایس آئی ٹی) کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے پی ٹی آئی سے کہاکہ "بہت جلد ہم سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کرتے ہوئے نروڈا پاٹیہ کیس میں اپیل دائر کرنے کیلئے دی گئی منظوری سے دستبرداری سے متعلق حکومت گجرات کے حالیہ فیصلے سے عدالت عظمی کی بنچ کو واقف کروایا جائے گا"۔ اُن سے پوچھا گیا تھا کہ آیا اس ضمن میں ایس آئی ٹی نے عدالت عظمی میں کوئی درخواست دائر کی ہے یا نہیں؟ اس عہدیدار نے کہاکہ "ہم نے کوئی اپیل دائر نہیں کی ہے کیونکہ ہم نہ تو اس مقدمہ میں مدعی ہیں یا مدعی علیہان میں شامل ہیں۔ لیکن سپریم کورٹ نے چونکہ اس ٹیم کا تقرر کیا تھا ہم اس عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے رہنمائی حاصل کریں گے"۔ دائیں بازو کی سخت گیر( ہندوتوا) تنظیموں کے شدید دباؤ اور تنقیدوں کے بعد نریندر مودی حکومت نے اچانک اپنا موقف تبدیل کردیا تھا اور کہاتھا کہ فسادات کے مقدمہ میں سابق وزیر مایا کوڈنانی، بابو بجرنگی اور دیگر 9ملزمین کو سزاء مودت دینے کی اپیل سے متعلق اپنے فیصلے کو کالعدم کردیا تھا۔ قبل ازیں حکومت گجرات نے خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) کو کوڈنانی، بجرنگی اور دیگر 9مجرمین کو سزائے موت دینے کیلئے سپریم کورٹ میں اپیل کی اجازت دینے سے اتفاق کرلیا تھا۔ ان تمام کو تحت کی ایک عدالت نے فسادات کے مقدمہ میں جرم کے مرتکب پائے جانے پر عمر قید کی سزادی تھی۔ گجرات کے وزیر فینانس اور حکومت کے ترجمان نتن پٹیل نے کہاکہ انہوں نے اس فیصلہ کو ملتوی کی سزائے دی تھی۔ گجرات کے وزیر فینانس اور حکومت کے ترجمان نتن پٹیل نے کہاکہ انہوں نے اس فیصلہ کو ملتوی رکھنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ اس مسئلہ پر انہیں ریاستی ایڈوکیٹ جنرل کی رائے لینا ہوگا۔ مسٹر پٹیل نے کہاکہ ایڈوکیٹ جنرل کی رائے موصول ہونے کے بعد ہی قطعی فیصلہ کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ کوڈنانی کو جو مودی حکومت میں وزیر تھیں مابعد گودھرا واقعہ فسادات میں 96 افراد کی ہلاکتوں کے ایک مقدمہ میں ایک خصوصی عدالت نے اگست 2012ء میں 28سال کی سزائے قید دی تھی۔ بجرنگ دل کے کارکن بابو بجرنگی کو عمر بھر کیلئے قید کی سزا دی گئی تھی۔ دیگر 8مجرمین کو 31سال کی سزا قید دی گئی تھی لیکن خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے کوڈنانی، بجرنگی اور دوسروں کو سزائے موت کیلئے سپریم کورٹ سے درخواست کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور چیف منسٹر نریندر مودی نے بھی اس فیصلہ کی تائید کی تھی لیکن بعض سخت گیر و شدت پسند ہندوتوا تنظیموں کی تنقیدوں کے بعد مودی حکومت کے شیوسینا کے ترجمان مراٹھی روزنامہ "سامان" نے اپنے اداریہ میں لکھا تھا کہ "یہ احساس پایا جاتا ہے کہ مودی، ہندوؤں کے محافظ ہیں۔ کوڈنانی اور بجرنگی کیلئے سزائے موت کی درخواست کرنا اُن ہندوؤں پر ایک مہلک حملہ تصور کیا جائے گا جو (ہندوتوا) مودی سے مختلف توقعات رکھتے ہیں"۔

Sit to seek supreme court guidance on maya kodnani death penalty

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں