خالد مجاہد کی موت - حکومت کے خلاف ناراضگی کی لہر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-19

خالد مجاہد کی موت - حکومت کے خلاف ناراضگی کی لہر

کچہری بم دھماکوں کے ملزم خالد مجاہد کی مشتبہ حالت میں اچانک موت ہونے سے جہاں متعلقین میں رنج و غم کا ماحول ہے وہیں اس معاملہ کو لے کر حکومت کے خلاف ناراضگی کی لہر بھی پھیل گئی ہے۔ متعلقین کا کہنا ہے کہ جس شخص کی گرفتاری کو حکومت کے قائم کردہ کمیشن نے مشکوک قراردیا اور ایس ٹی ایف کے جوانوں پر فرضی گرفتاری کا الزام دھرا ہو، اس کے بارے میں ریاستی حکومت، سماج وادی سربراہ وزیراعلی کا رویہ بے حسی بھرا رہا، اور آخر کار وہ موت کی نیند سوگیا۔ راشٹریہ علماء کونسل کے مولانا عامر رشادی نے کہاکہ طارق قاسمی اور خالد مجاہد وغیرہ کی جان کو خطرہ تھا، اس سلسلہ میں متعلقہ جج کو تحریری درخواست بھی دی گئی تھی۔ انہوں نے کہاکہ جو داروغہ پیشی پر لاتا لے جاتا تھا اس نے بندوق دکھاکر جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔ مشہور سماجی کارکن سندیپ پانڈے نے موت کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا۔ راشٹریہ علماء کونسل کے ریاستی ایڈوائزر مولانا عبدالسلام خان قاسمی نے وزیراعلیٰ کو چیلنج کرتے ہوئے کہاکہ راشٹریہ علماء کونسل نے جس طرح راہل گاندھی کو اعظم گڑھ میں داخل ہونے نہیں دیا تھا اسی طرح اکھلیش یادو کی بھی مخالفت کی جائے گی۔ خالد مجاہد کو نمیش کمیشن نے اپنی رپورٹ میں بے قصور بتایا تھا ان کے مبینہ قتل کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں اور سماج وادی کا بائیکاٹ کرتے ہیں۔ جماعت اسلامی لکھنؤ یوپی مشرق سے ایک پریس ریلیز میں جماعت اسلامی ہند حلقہ یوپی مشرق کے امیر مولانا ولی اﷲ سعیدی فلاحی نے خالد مجاہد کی بارہ بنکی جیل سے عدالت میں پیشی کے بعد واپس آتے ہوئے پولیس وین میں انتقال کے اندوہناک واقعہ پر اپنے گہرے دکھ کا اظہار کیا اور اس واقعہ کی پرزور انداز میں مذمت کرتے ہوئے حکومت سے انکوائری کا مطالبہ کیا۔ اس کے پیچھے پولیس استحصال بھی سبب ہوسکتا ہے۔ مولانا نے مرحوم کیلئے دعائے مغفرت کی اور پسماندگان کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے کہاکہ فیض آباد کی عدالت میں حکومت نے رہائی کی جو سفارش کی وہ صرف رسم ادائیگی تھی کیونکہ سفارشی درخواست کے ساتھ نہ تو حلف نامہ داخل کیا اور نہ ہی یہ بتایا کہ اس سفارش کی منطقی بنیاد کیا ہے۔ پارٹی نے وزیراعلیٰ اکھلیش یادو سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا اور کہاکہ حقوق انسانی پر کھلاہوا حملہ ہے۔

Khalid Mujahid's death - a wave of discontent against the government

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں