مالیگاؤں 2006 دھماکہ کیس - کلیدی دہشت گرد ملزمین کو بچانے کی کوشش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-23

مالیگاؤں 2006 دھماکہ کیس - کلیدی دہشت گرد ملزمین کو بچانے کی کوشش

نیشنل انوسٹیگیشن ایجنسی (این آئی اے) نے مالیگاؤں بم دھماکہ کیس (2006) میں 4ملزمین لوکیش شرما، دھان سنگھ ، منوہر سنگھ اور راجندر چودھری کے خلاف آج چارج شیٹ داخل کردیا، جو 5جلدوں پر مشتمل ہے۔ دلچسپ اور حیرت ناک بات یہ ہے کہ مالیگاؤں دھماکوں کے کلیدی ملزم کٹر ہندو دہشت گرد کرنل سری کانت پروہت، سوامی اسیما ننداور پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے نام چارج شیٹ میں شامل نہیں ہیں، گویا انہیں بچانے کی پوری پوری کوشش کی گئی ہے، کیونکہ اس بات کا اندیشہ تھاکہ اگر ان ملزمین پر الزامات وضع کئے جاتے ہیں تو آر ایس ایس پر دہشت گردی کا الزام ثابت ہوسکتا تھا، کیونکہ ہندو تنظیموں سے ان کے روابط مسلمہ ہیں۔ یہ چارج شیٹ، خصوصی جج پرتھوی راج چوہان کی عدالت ’مکوکا، میں داخل کیا گیا۔ اس چارج شیٹ میں رام جی کلسنگر کو مفرور ملزم بتایا گیا ہے۔ مذکورہ بم دھماکے، ان سلسلہ وار دھماکوں کا حصہ تھے جو 8ستمبر 2006ء کو مالیگاؤں میں کئے گئے تھے۔ (مالیگاؤں جو مہاراشٹرا کے ضلع ناسک کا فرقہ وارانہ اعتبار سے حساس ٹاون ہے، ممبئی سے تقریباً 300 کیلو میٹر کے فاصلہ پر واقع ہے)۔ مالیگاؤں میں ہوئے دھماکوں میں 37افرادہلاک اور 127زخمی ہوئے تھے۔ یہ دھماکے شب برات کی تعطیل کے موقع پر دن میں نماز جمعہ کے فوری بعد ایک مسجد سے متصل قبرستان میں ہوئے تھے۔ بیشتر مہلوکین، وہ مسلمان تھے جو قبور کی زیارت کیلئے آئے تھے۔ پولیس کے بموجب 2بم، سیکلوں سے بندھے ہوئے تھے۔ ان دھماکوں کے ساتھ ہی دہشت پھیل گئی تھی۔ دھماکوں کے بعد مہاراشٹرا کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ نے 9مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔ تاہم عدالت مکوکا نے نومبر 2012ء میں ان تمام کو ضمانت پر رہا کردیا تھا۔ مالیگاؤں میں ایک اور دہشت پسندانہ حملہ 2008ء میں ہوا۔ یہ حملہ مبینہ طورپر دائیں بازو کے ہندو گروپ نے کیا۔ اس حملہ کے سلسلہ میں سادھوی پرگیہ سنگھ اور سابق لفٹنٹ کرنل سری کانت پروہت کو گرفتار کیا گیا تھا، دھان سنگھ، راجندر چودھری اور منوہر کو کلیدی ملزم قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کا اطلاق کیا گیا۔ 3ملزمین رام چندر، کالسنگر، سندیپ ڈانگے اور امیت ہلکے مفرور ہیں۔ ان کے خلاف ہنوز تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔ این آئی اے کے اس اقدام سے اے ٹی ایس مہاراشٹرا کی جانب سے گرفتار 9مسلم نوجوانوں کی رہائی کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اے ٹی ایس مہاراشٹرا اور سی بی آئی کی مسلم دشمنی اور ان کامذہبی امتیاز بھی بے نقاب ہوکر رہ گیا ہے۔ اسیما نند نے اپنے اقبالیہ بیان میں اس بات کا انکشاف کیا کہ مالیگاؤں دھماکوں میں آر ایس ایس کے مقتول لیڈر سنیل جوشی اور دیگر کا اہم رول تھا۔ بعدازاں وہ اپنے ہی اقبالیہ بیان سے منحرف ہوگیا۔ 2008ء مالیگاؤں میں انہی ہندو دہشت گردوں نے دھماکہ کیا تھا، جس میں سابق لفٹنٹ کرنل سری کانت پروہن اور سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر گرفتار کرلئے گئے ہیں۔ مالیگاؤں کی کل جماعتی مسلم تنظیم نے 9بے قصور مسلم نوجوان کو اس کیس میں گرفتار کرنے والے خاطی پولیس عہدیداروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے بری الذمہ نوجوانوں کو معاوضہ دینے پر زور دیا۔ تنظیم نے کہاکہ اے ٹی ایس مہاراشٹرا کے سربراہ کے پی رگھوونشی کو سخت سزادی جانی چاہئے، کیونکہ انہوں نے مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا تھا۔ اب مہاراشٹرا حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ خاطی پولیس عہدیداروں کے خلاف فوری کارروائی شروع کرے۔

NIA charge sheets 4 in 2006 Malegaon blasts case

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں