اقلیتی فاؤنڈیشن کے زیراہتمام تحفظ قبلہ اول کانفرنس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-19

اقلیتی فاؤنڈیشن کے زیراہتمام تحفظ قبلہ اول کانفرنس

فلسطین پر اسرائیل کے غاضبانہ قبضہ کے بعد سے مسجد اقصی پر خطرات کے بادل منڈلا رہے ہیں، اس لئے ہمیں اسرائیل کو خطہ سے واپس بھیجنا ہوگا، اس کیلئے ہمیں نظریاتی اختلافات سے بلند ہوکر اسرائیلی چینلج کا مقابلہ کرنا ہوگا۔، یہ باتیں آج نئی دہلی میں "تحفظ قبلہ اول اور امت محمدیہ" کے عنوان سے اقلیتی فاونڈیشن برائے ترقیات و تحفظات کے زیر اہتمام منعقدہ ایک کانفرنس میں کہی گئیں۔ جن میں ترکی، ایرانی، سوڈانی اور فلسطینی سفارت خانوں کے نمائندوں سمیت کثیر تعداد میں مسلم تنظیموں کے سربراہان موجود تھے۔ اس موقع پر فلسطین کے روحانی پیشوا شیخ یاسین نے حکومت ہند سے اپیل کی کہ ہند۔ اسرائیل تعلقات پر فلسطین سے روابط کے تناظر میں نظر ثانی کی جانی چاہئے۔ ترکی کے سفیر برائے ہند ڈاکٹر براک اکبر نے کانفرنس کے موضوع کی ستائش کرتے ہوئے کہاکہ اسرائیل نے فلسطین پر غاصبانہ قبضہ کیا ہے، اور خطہ میں رہائش پذیر لوگوں کے انسانی حقوق کے ساتھ کھلواڑ جیسے جرائم کا مرتکب ہے۔ انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی سطح پر دباؤ بنایا جانا چاہئے، ایرانی سفیر برائے ہند ڈاکٹر غلام رضا انصاری نے کہاکہ بیت المقدس، مکہ مکرمہ اور مدینہ منور کے بعد تیسرا متبرک مقام ہے، جس کی عظمت اور احترام ہر مومن کے دل میں ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایسے پاکیزہ مقام پر یہودیوں کا ناجائز قبضہ ہے، جو یقیناًہمارے لئے شرمناک ہے۔ انہوں نے کہاکہ بیت المقدس جیسے اہم ایشو پر عالم اسلام میں اختلاف کی لہر پھیلائی جاتی ہے تاکہ مسلمانوں کا ذہن اس طرف سے ہٹ جائے۔ انہوں نے عالم اسلام کے درمیان اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہاکہ ہمیں اپنی ذمہ داریاں سمجھنی چاہئیں اور اسے نبھانا چاہئے۔ پروفیسر شمسی تہرانی نے کہاکہ ہمارے لئے افسوس کی بات یہ ہے کہ کئی مسلم ممالک امریکہ اور اسرائیل کی گود میں بیٹھ کر اپنے ہی بھائیوں کے خون کے پیاسے بنے ہوے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ صورتحال ہمارے اتحاد کیلئے انتہائی تشویشناک ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں عقائد کے اختلاف سے بلند ہوکر سوچنا چاہئے۔ ممبر پارلیمنٹ (راجیہ سبھا) محمد ادیب نے کہاکہ ہندوستانی حکومت کو چاہئے کہ وہ اسرائیل کے انسانیت دشمن جرائم کو سامنے رکھ کر اپنے رشتے ختم کرے۔ انہوں نے کہاکہ اسی کے ساتھ مسلمانوں کو بھی اس بات پر متحد ہونا پڑے گا کہ وہ اسرائیل کو تجارتی سطح پر الگ تھلگ کھڑا کرے۔ امارت شرعیہ کے مفتی ثناء الہدیٰ نے کہاکہ مسجد اقصی پر غاصبانہ قبضہ ہماری ایمانی غیرت کیلئے سب سے بڑا چیلنج ہے۔ یہ مسجد ہمارے لئے صرف عبادت گاہ کی حیثیت نہیں رکھتی بلکہ یہ وہ مقام ہے جہاں رسول اﷲﷺ نے انبیاء کی امامت فرمائی ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ مسجد قدس، جو تصاویر میں چھوٹی لگتی ہے دراصل وہ ایک لاکھ 4ہزار مربع میٹر پر پھیلی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارا فرض ہے کہ تمام مسلمان القدس کی بازیابی کیلئے اپنی اپنی سطح پر ذمہ داری انجام دیں۔ فتح پوری مسجد کے امام مفتی محمد مکرم نے القدس کی بازیابی کیلئے تمام ممالک سے متحدہ ہونے کی اپیل کی ہے۔ اقلیتی فاونڈیشن برائے ترقیات و تحفظات کے جنرل سکریٹری محمد تشکیل کیفی نے کہاکہ اب ہم ایسی تحریک چلائیں گے، جو ہمیں جگائے رکھے گا اور سونے والوں کو جگادے گا، جبکہ جے این یو سے ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے نظامت کی۔ اس موقع پر سوڈان سے عبدالوحد احمد، مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی، محمد یامین، محمد سلیم، اﷲ اور مولانا افروز عالم وغیرہ موجودتھے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں