ہندوستان علاقائی صیانت فراہم کرنے کے موقف میں - وزیر اعظم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-24

ہندوستان علاقائی صیانت فراہم کرنے کے موقف میں - وزیر اعظم

ہندوستان کو اپنے پڑوسیوں ث سے کئی صیانتی چیلنج درپیش ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے وزیراعظم منموہن سنگھ نے کہاکہ ہندوستان کی دھاک میں اضافہ ہوچکا ہے اور وہ اس موقف میں ہے کہ بحر ہند کے علاقہ میں ٹھوس صیانت فراہم کرسکے۔ انہوں نے کہاکہ اس کے علاوہ ملک کے اعلیٰ تر دفاعی محکموں کے انداز فکر میں تبدیلی پیدا ہورہی ہے لیکن اس کی تیزی سے تغیر پذیر دنیا کے چیلنجس سے نمٹنے اور مواقع سے استفادہ کرنے کیلئے تربیت ضروری ہے۔ اتنی تیز رفتار اور اتنی بڑے پیمانے پر تبدیلیاں قبل ازیں بہت کم دیکھی گئی ہے۔ وزیراعظم منموہن سنگھ گڑ گاؤں کے قریب پنولا دیہات میں ہندوستانی قومی دفاعی یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد حاضرین سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ تصادم اور مسابقت کی نوعیت میں تبدیلی آچکی ہے۔ عالمی یکجہتی پر انحصار غیر واضح ہے۔ ہمیں اپنے مادر وطن کا تحفظ کرنے کے ساتھ ساتھ ہندوستانیوں کے بین الاقوامی سطح پر پھیلے ہوئے اثاثہ جات کا تحفظ بھی کرنا ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ کئی چیلنجس کا لحاظ کئے بغیر ملک کو دفاعی مواقع کے استفادہ کرنے کے سلسلہ میں محتاط رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان کی صیانت اتنی مستحکم کبھی نہیں تھی جتنی کہ آج ہے لیکن تمام بڑی طاقتیں بھی ساتھ ہی ساتھ زیادہ طاقتور اور زیادہ پیداواری ہوچکی ہیں۔ ہمیں خاص طورپر کلیدی عالمی اور علاقائی فورموں میں جیسے کہ مشرقی ایشیاء کے 20ممالک کی چوٹی کانفرنس اور آسیان گروپ میں شرکت کرنا ضروری ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ دفاعی یونیورسٹی کا مقصد ملک، حکومت اور مسلح افواج کے فوائد کو یقینی بنانا ہے۔ اس کا مقصد ماہرین کا دفاع بھی ہے جو قومی طاقت میں اہم کردار اداکرتے ہیں۔ وزیر دفاع اے کے انتونی نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکومت قومی صیانت کو اولین ترجیح دیتی ہے۔ چیف منسٹر ہریانہ بھوپیندر سنگھ ہوڈا، وزیر خارجہ سلمان خورشید، وزیر مملکت برائے دفاع جتیندر سنگھ اور فوج کے تینوں شعبوں کے سربراہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیراعظم نے اپنی تقریر میں کہاکہ حکومت اس حقیقت کے بارے میں محتاط ہے کہ دفاعی خریداری کی پالیسیاں شفاف اور واضح ہوں اور ان کی تیاری کافی تحقیق اور توجہ کے ذریعہ کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ ہم دفاعی خریداری کی پالیسیوں میں اصلاح پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ وزارت دفاع کئی کمپنیوں پر بشمول غیر ملکی کمپنیاں ہندوستان کے ساتھ بزنس کرنے پر امتناع عائد کرچکی ہے، کیونکہ ان کے سودے باہمی یکجہتی معاہدہ کی خلاف ورزی میں دیکھے گئے تھے جو انہوں نے حکومت کے ساتھ کئے تھے۔ وزیراعظم نے کہاکہ حکومت نہ صرف اپنے صیانتی انتظامات میں اضافہ کررہی ہے بلکہ معاشی ترقی اور فروغ پر بھی توجہ مرکوز ہے۔

Manmohan lays foundation stone for first defence university, India well positioned to become a net provider of security

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں