Liyaqat Shah gets bail, no linkage with terror plot: Court
حزب المجاہدین کے مشتبہ عسکریت پسند لیاقت شاہ کو دہلی کی ایک عدالت نے آج ضمانت منظور کرتے ہوئے این آئی اے کی تحقیقات لیاقت شاہ کاقومی دارالحکومت میں دہشت گرد حملے کرنے کی سازش میں ملوث ہونے کا کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کرسکا۔ ڈسٹرکٹ جج آئی ایس مہتا نے درخواست ضمانت پر فیصلہ دیتے ہوئے کہاکہ درخواست گذار کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت ابھی تک استغاثہ؍این آئی اے کی جانب سے پیش کیا جاسکا اور نہ آج تک درخواست گذار؍ملزم کے خلاف بادی النظر میں کوئی مقدمہ قائم کیا جاسکا۔ علاوہ ازیں این آئی اے کی تحقیقات اس بات کا بھی کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کرسکی کہ دہلی پولیس کا دعویٰ تھا کہ لیاقت شاہ کو گرفتار کرتے ہوئے ہولی سے قبل نئی دہلی میں "فدائی" حملہ ناکام بنادیا گیا ہے۔ جموں و کشمیر پولیس نے پرزور انداز میں کہا تھا کہ لیاقت شاہ ان افراد میں سے ایک ہے جو 1990کی دہائی میں ہندوستان سے پاکستانی مقبوضہ کشمیر فرار ہوگئے تھے اور ریاست جموں و کشمیر کی بازآبادکاری پالیسی کے تحت خودسپردگی کیلئے براہ نیپال جموں و کشمیر آرہے تھے۔ دہلی پولیس کے الزامات کے بارے میں کہ انہیں 21اور 22مارچ 2013ء کی درمیانی شب میں جامع مسجد کے علاقہ میں لیاقت کی قیامگاہ سے اسلحہ اور گولہ بارود دستیاب ہوئے ہیں، عدالت نے کہاکہ ایسا ملزم کی غیر موجودگی میں کیا گیا تھا۔ مبینہ دستیابی مبینہ طورپر ملزم کی غیر موجودگی میں اس کے کمرہ سے کی گئی تھی۔ تلاشی بھی ملزم کے علم و اطلاع کے بغیر کی گئی تھی۔ چنانچہ یہ بات مشکوک ہے کہ درخواست گذار سازش میں ملوث تھا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں