اسلامی بینکنگ کا نفاذ سیاسی معاملہ - علیحدہ قانون سازی کی ضرورت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-09

اسلامی بینکنگ کا نفاذ سیاسی معاملہ - علیحدہ قانون سازی کی ضرورت

ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر ڈی سبا راؤ نے آج کہاکہ موجودہ قوانین ملک میں اسلامک بینکنگ کی اجازت نہیں دیتے لیکن موزوں قانون سازی کے ذریعہ اس اہم تجارتی نمونے کیلئے راہ ہموار کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کشمیر یونیورسٹی کے بزنس اسکول طلبہ سے مشاورتی سیشن میں بتایاکہ ہندوستان کے بینکنگ قانون اور یہاں کے بینکنگ ریگولیشن ایکٹ کے تحت سود حاصل کئے بغیر بینکوں کیلئے تجارت کرنا ممکن نہیں۔ ہر شام جب کسی بینک میں رقم کی قلت ہوتی ہے تو انہیں آر بی آئی سے رقم حاصل اور اس کےئلے سود بھی ادا کرنا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اسلامک بینکنگ سسٹم کے تحت ایسا نہیں کیاجاسکتا۔ سبا راؤ نے کہاکہ اگرچہ موجودہ قوانین اسلامک بینکنگ کیلئے مطابقت نہیں رکھتے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ایسی کوئی گنجائش ہی نہیں پائی جاتی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کو اس مسئلہ پر بحث کرنی چاہئے اور وہ اسلامک بینکنگ کے تعلق سے فیصلہ کرتے ہوئے قانون سازی کرے جس کے بعد آر بی آئی اس قانون پر عمل کرے گی۔ سبا راؤ نے مزید کہاکہ اسلامک بینکنگ ایک اہم تجارتی ماڈل ہے اور کئی ممالک میں مقبول ہے۔ نہ صرف اسلامی ممالک میں بلکہ غیر اسلامی ممالک میں بھی اسے مقبولیت حاصل ہے۔ بعض ممالک اسلامک بینکنگ کو سرگرمی سے فروغ دے رہے ہیں۔ ہمیں بھی ایسی کئی درخواستیں موصول ہوئیں ہیں کہ ہندوستان میں آر بی آئی کو اسلامک بینکنگ کی اجازت دینی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ یہ ایک سیاسی معاملہ ہے اور اس تعلق سے بحث کے بعد ہی حکومت فیصلہ کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آر بی آئی عنقریب تجرباتی اساس پر پلاسٹک کرنسی متعارف کرے گا کیونکہ یہ زیادہ بہتر اور دیر پا ثابت ہوسکتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ ہم پلاسٹک کرنسی متعارف کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ اگر تجرباتی مرحلہ پر اسے کامیابی ملتی ہے تو سارے ملک میں پلاسٹک کرنسی کو عام کردیاجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ پلاسٹک کی نوٹ زیادہ پائیدار اور موافق ماحول ہوتی ہے اور پیپر نوٹس کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہے۔ انہوں نے کہاکہ آسٹریلیا اور سنگاپور میں پلاسٹک کرنسی متعارف کی جاچکی ہے۔ جعلی کرنسی کے بارے میں انہوں نے کہاکہ آر بی آئی موجودہ طریقہ کار میں تبدیلی کی خواہاں ہے۔

Islamic banking impossible in Indian regulatory set-up: D Subbarao suggested the government that the decision being political, it must debate and, if required, bring in a law.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں