حیدرآباد میں طوفانی ہواؤں اور گرج و چمک کے ساتھ موسلادھار بارش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-30

حیدرآباد میں طوفانی ہواؤں اور گرج و چمک کے ساتھ موسلادھار بارش

دونوں شہروں حیدرآبادو سکندرآباد میں آج دوپہر اور شام کے دوران طوفانی ہوا اور گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش سے اگرچہ شدید گرمی اور جھلسادینے والی دھوپ کے سبب پریشان حال شہریوں کو راحت ملی لیکن اس بارش کے سبب چند گھنٹوں کیلئے عام زندگی متاثر ہوگئی۔ کنگ کوٹھی میں واقع ایک 4منزلہ عمارت پر نصب شدہ 2سیل فون ٹاورس موسلادھار بارش اور طوفانی ہواؤں کے سبب گر پڑے تاہم جانی وم الی نقصان کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ کئی مصروف ترین سڑکوں پر درخت گر پڑے اور ایک برقی ٹرانسفارمر پھٹ پڑنے کے نتیجہ میں برقی کی سربراہی مسدود ہوگئی۔ سکریٹریٹ، بشیر باغ، عابڈس، رام کوٹ، بوگل کنٹہ، خیریت آباد، معظم جاہی مارکٹ، افضل گنج، گلزار حوض، چارمینار، بہادر پورہ، مغلپور، عالیجاہ کوٹلہ، یاقوت پورہ، رین بازار، دبیر پورہ، چنچل گوڑہ، سعید آباد، اکبر باغ، ملک پیٹ، چادر گھاٹ، کاچی گوڑہ اور مشیر آباد کے علاوہ سکندرآباد کے کئی علاقوں میں سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا اور تیز ہواؤں کے سبب درخت گر پڑنے کے نتیجہ میں ٹریفک کی آمدورفت متاثر ہوئی۔ پرانا شہر اور نئے شہر کے اکثر سلم علاقوں میں جمع شدہ برسانی پانی گھروں میں جمع ہوگیا۔ بعض مقامات پر گھروں کو جزوی نقصان پہنچنے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کا دفتر بھی طوفانی بارش سے محفوظ نہ رسکا جہاں ایک بڑا درخت گر پڑنے کے نتیجہ میں 2موٹر سیکلوں کو نقصان پہنچا۔ فتح میدان پر واقع لال بہادر اسٹیڈیم قریب کے قریب ایک بڑا درخت جڑ سے اکھڑکر آٹو پر گر پڑا جس کے نتیجہ میں آٹو کو نقصان پہنچا۔ نظام کالج گراونڈ پر نصب شدہ ہورڈنگس طوفانی ہواؤں میں اڑکر سڑک پر گر پڑے۔ سکریٹریٹ کے قریب ایک برقی کھمبا سڑک پر گرپڑا۔ ڈائرکٹر جنرل پولیس کے دفتر واقع لکڑی کا پل کے قریب بھی ایک بڑا درخت جڑ سے اکھڑ گیا۔ اعظم پورہ کے کٹل گوڑہ کیلاش باغ میں بھی ایک درخت گڑ پڑا۔ اعظم پورہ روڈ انڈر برج کے قریب برقی تار گرنے سے مقامی افراد میں سنسنی پھیل گئی۔ بہادر پورہ نالہ سڑکوں پر بہنے لگا جس سے کئی گھنٹوں تک ٹریفک میں خلل پڑا۔ اکثر سڑکوں پر پانی جمع ہوجانے کے سبب موٹر کاروں اور موٹر سیکلوں کی آمدورفت بری طرح متاثر ہوئی۔ بعض مقامات پر سڑکیں عملاً جھیل میں تبدیل ہوچکی تھیں جس کے نتیجہ میں کاروں کو کچھ دیر کیلئے روک دینا پڑا۔ بارش کے دوران جی ایچ ایم سی کا ایمرجنسی سیل کئی مقامات پر اپنی خصوصی ٹیموں کو تعینات کیا جنہوں نے نشیبی علاقوں سے برسانی پانی کی نکاسی کی۔

Heavy rains in hyderabad

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں