آئی پی ایل کو بی سی سی آئی سے علیحدہ کرنے کی عرضی قبول - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-23

آئی پی ایل کو بی سی سی آئی سے علیحدہ کرنے کی عرضی قبول

دہلی ہائیکورٹ نے آج ایک عرضی کی سماعت سے اتفاق کرلیا، جس میں مرکز کو یہ ہدایت دینے استدعا کی گئی ہے کہ انڈین پریمئر لیگ کو بی سی سی سے علیحدہ کرتے ہوئے اس کا کنٹرول حاصل کرلیا جائے کیونکہ نقدی سے مالامال اس کرکٹ ٹورنمنٹ میں اسپاٹ فکسنگ کے بشمول بے ضابطگیاں ابھر آرہے ہیں۔ چیف جسٹس ڈی مروگیسن اور جسٹس جینت ناتھ کی بنچ نے تاہم فاضل عدالت کے منگل والے حکم نامہ کے تناظر میں آئی پی ایل پر امتناع عائد کرنے سے انکار کردیا۔ سپریم کورٹ نے منگل کو اس طرح کا حکم نامہ جاری کرنے سے انکار کیا تھا۔ ہائیکورٹ بنچ نے درخواست گذار این جی او اسوسی ایشنس برائے سماجی اور انسانی امور سے کہاکہ اپنی عرض میں ترمیم کرتے ہوئے امتناع کیلئے استدعا کو ہذف کردیا جائے۔ اور بنچ نے اس معاملہ کو سماعت کیلئے 23 اگست پر ڈال دیا۔ جب آئی پی ایل پر حکومتی کنٹرول سے متعلق ایک اور عرضی کی سماعت مقرر ہے۔ بنچ نے کہاکہ سپریم کورٹ پہلے ہی آئی پی ایل پر پابندی کیلئے اپیلوں سے نمٹ چکی ہے اور اس عدالت کے زیر نگرانی مبینہ اسپاٹ فکسنگ کی تحقیقات اور درخواست گذار کے کونسل نے بھی امتناع پر زور نہیں دیا ہے۔ اس لئے عرضی میں ضروری ترمیم درکار ہے۔ فاضل عدالت نے کل ایک پی آئی ایل کو خارج کردیا تھا جس نے آئی پی ایل پر امتناع کی استدعا کی تھی۔ سرپیم کورٹ نے اس کے بجائے ایک رکنی کمیٹی تشکیل دینے کیلئے بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا( بی سی سی آئی) کو ہدایت دی جو 15یوم میں اپنی انکوائری مکمل کرتے ہوئے رپورٹ پیش کرے گی۔ عدالت نے بی سی سی آئی کو اس کمیٹی کے نتائج پر عمل درآمد کرنے کی ہدایت بھی دی تھی۔ بی سی سی آئی سے آئی پی ایل کو جدا کرنے کیلئے ایک اور استدعا پر زور دیتے ہوئے درخواست گذار کے کونسل نے وزیر اسپورٹس کے ایک بیان کا تذکرہ کیا اور ہائیکورٹ کو بتایاکہ حکومت کو بی سی سی آئی سے آئی پی ایل کا جائزہ حاصل کرلینا چاہئے۔ اس دوران مدروائی کی اطلاع کے بموجب مدراس ہائی کورٹ نے آج ایک پی آئی ایل پر نوٹس جاری کی جبکہ مفاد عامہ کی درخواست میں حکومت کو یہ ہدایت دینے کی خواہش کی گئی ہے کہ وہ بی سی سی آئی سے آئی پی ایل کے انتظام کا جائزہ حاصل کرلے کیونکہ وہ اس کھیل کو فروغ دینے میں ناکام ہوگیا ہے۔

Delhi HC to hear plea seeking govt control on IPL

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں