27/اپریل بارہ بنکی ایس۔این۔بی
تقریباً6 برس سے بھی زیادہ سے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کررہے ہیں دہشت گردی کے مبینہ الزام میں جیل میں قید حکیم محمد طارق قاسمی اور خالد مجاہد کی جیل سے رہائی کی راہ اب ہموار ہوتی نظر آرہی ہے کیونکہ ریاستی حکومت نے اپنے الیکشنی مینی فیسٹو میں بے گناہ مسلم نوجوانوں کو رہا کردینے کے اپنے وعدے کو عملی جامہ پہناتے ہوئے 22دسمبر 2007ء کو بارہ بنکی کوتوالی میں دونوں نوجوانوں کے خلاف قائم اور موجودہ وقت میں ایڈیشنل ضلع جج کے زیر سماعت مقدمہ کو واپس لینے کیلئے مکتوب ضلع مجسٹریٹ کو بھیج دیا ہے آج ضلع مجسٹریٹ نے حکومت کا یہ مکتوب ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کونسل (کرمنل) کو اس ہدایت کے ساتھ بھیج دیا ہے کہ وہ اس کو متعلقہ عدالت کے سامنے پیش کریں توقع ہے کہ ڈی جی سی آئندہ دوشنبہ کو یہ مکتوب عدالت میں پیش کریں گے۔ معاملہ کی آئندہ سماعت 3مئی کو ہونا ہے۔ واضح رہے کہ 12دسمبر 2007ء کو ایس ٹی ایف کی ٹیم نے علی الصبح 6:20 پر مقامی ریلوے اسٹیشن پر حکیم محمد طارق قاسمی اور خالد مجاہد کی گرفتاری دکھائی تھی اور کہا تھا کہ یہ لوگ فیض آباد اور بنارس کی عدالتوںمیں ہونے والے بم دھماکوں میں ملوث ہیں پولیس نے ان کے قبضے سے دھماکہ خیز اشیاء کی برآمدگی بھی دکھائی تھی تب سے یہ لوگ اپنے آپ کو بے گناہ ثابت کرنے کی کوشش کررہے ہیں ایس ٹی ایف نے اس کے بعد شہر کوتوالی میں مقدمہ نمبر 1891/07 پر 122, 124A, 121A تعزیرات ہند کی دفعہ 4/7, 332 دھماکہ دخیز اشیاء ایکٹ 16/18/20/23 غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے تحت مقدمہ قائم کیا تھا۔ --
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں