لکھنؤ ڈی۔جی۔پی کے نام راشٹریہ علما کونسل کی یادداشت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-28

لکھنؤ ڈی۔جی۔پی کے نام راشٹریہ علما کونسل کی یادداشت

کشی نگر ضلع میں ہندویوا واہنی کے کارکنوں کے ذریعہ غریب مسلم لڑکیوں کو اغوا کرکے زبردستی ان کا مذہب تبدیل کرایا جارہا ہے۔ کشی نگر کے مختلف تھانہ حلقوں میں اب تک کئی ایسے معاملے روشنی میں آئے ہیں جن میں ہندو یوا واہنی کے کارکنوں نے سرعام 12 سے 17 سال کی عمر کی لڑکیوں کا اغوا کیا اور متاثرہ کنبنے جب اس کی شکایت مقامی تھانوں میں کرتے ہیں تو انہیں ڈرا دھمکا کر بھگادیا جاتا ہے اور پولیس اہلکار انہیںزبان بند رکھنے کی دھمکی دیتے ہیں۔ اگر کسی معاملہ میں دباؤ میں آکر پولیس مقدمہ بھی درج بھی کرلیتی ہے تو اس پر مزید کوئی کارروائی نہیں ہوتی ہے۔ حقیقت میں یہ کام مقامی پولیس اور مذکورہ تنظیم کی ملی بھگت سے ہورہا ہے۔ اس سلسلہ میں سنیچر کو راشٹریہ علماء کونسل نے ڈی جی پی اترپردیش دیوراج ناگر کے نام ایک میمورنڈم ارسال کیا ہے جو تنظیم کے مقامی صدر مولانا عامر رشادی کے پرائیوٹ سکریٹری محمد نسیم کے دستخط سے جاری کیا گیا ہے۔ اس میں ڈی جی پی سے اپیل کی گئی ہے کہ قصور واروں کے خلاف فوری طورپر سخت کارروائی یقینی بناتے ہوئے متاثرہ افراد کو انصاف دلائیں۔ متعدد واقعات ہیں جن میںغریب مسلم کنبوں کے لڑکیوں کا اغوا کیا گیا ہے۔ قصبہ پڈرونہ کے مختلف محلوں سے یکم مارچ سے 18مارچ تک 9 لڑکیوں کے غائب ہونے کی جانکاری ملی ہے جس کی وجہہ سے پورے ضلع میں فرقہ وارانہ کشیدگی پائی جاتی ہے جو کبھی بھی تشدد کا رخ اختیار کرسکتی ہے۔ ان حقائق کا پتہ لگنے کیلئے 24اپریل کو راشٹریہ علماء کونسل کے قومی جنرل سکریٹری مولانا طاہر مدنی کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی وفد نے کشی نگر کا دورہ کرکے متاثرہ افراد سے ملاقات کی اور پولیس کپتان کشی نگر سے ملاقات کرکے انہیں حقیقت سے واقف کرایا گیا۔ اس سلسلہ میں علماء کونسل کے قومی صدر مولانا عامر رشادی مدنی نے بھی 24اپریل کو گورنر اترپردیش کو خط لکھ کر معاملہ سے انہیں واقف کرایا ہے۔ راشٹریہ علماء کونسل نے ڈی جی پی سے التماس کیا ہے کہ قصور واروں کے خلاف فوری طورپر کڑی کارروائی کی جائے اور متاثرین کو انصاف دلایاجائے۔

memorendum to lucknow dgp by rashtriya ulema council

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں