گرلز مسلم آرگنائزیشن پر الزام - مہارشٹرا پولیس کی معذرت خواہی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-02

گرلز مسلم آرگنائزیشن پر الزام - مہارشٹرا پولیس کی معذرت خواہی

ممبئی پولیس کے اڈیشنل کمشنر اسپیشل برانچ مسٹر نول بجاج نے آج اعتراف کیا کہ جماعت اسلامی کی ذیلی تنظیم گرلز اسلامک آرگنائزیشن (جی آئی او) کے تعلق سے جو سرکلر منظر عام پر آیا ہے وہ دراصل محکمہ کی غلطی ہے۔ محکمہ کی جانب سے خاطی کا پتہ چلانے کیلئے محکمہ جاتی تحقیقات کی جائیں گی اور خاطی پائے جانے والے عملہ کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ مسٹر نول بجاج نے یہ اعتراف جماعت اسلامی ہند مہاراشٹرا کے ایک وفد سے کیا۔ جماعت کے ایک وفد نے مسٹر بجاج سے ملاقات کرتے ہوئے اسپیشل برانچ کی جانب سے جی آئی او کے تعلق سے جاری کردہ سرکلر پر حیرت کا اظہار کیا۔ اس سرکلر میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ طالبات کی اس تنظیم کی جانب سے مسلم لڑکیوں کو جہاد کیلئے تیار کیاجارہا ہے۔ صدر جماعت اسلامی مہاراشٹرا توفیق اسلم خان نے کہاکہ مسٹر بجاج کے ساتھ ہم نے ملاقات کرتے ہوئے اس سرکلر پر اپنی ناراضگی اور برہمی کا اظہار کیا ہے اور انہوں نے اس سرکلر پر معذرت خواہی کی ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ یہ اطلاع محکمہ کی داخلی نوعیت کی تھی اور اسے عوام میں لانا نہیں تھا۔ انہوں نے وفد سے کہاکہ ہندو، سکھ، پارسی اور عیسائی تنظیموں کے تعلق سے بھی اسپیشل برانچ کو کئی ایجنسیوں سے اطلاعات ملتی رہتی ہیں۔ ہم ان کی توثیق نہیں کرسکتے اور نہ ہی ہم انہیں اپنے پاس رکھ سکتے ہیں۔ ہمارا کام اس طرح کی اطلاعات کو متعلقہ حکام تک پہنچادینا ہوتا ہے۔ مسٹر توفیق اسلم خان نے کہاکہ جماعت اسلامی مہاراشٹرا کی جانب سے قانونی ماہرین سے مشاورت کی جارہی ہے تاکہ اسپیشل برانچ کے خلاف ازالہ حیثیت عرفی کا مقدمہ درج کیا جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ تاہم اس تعلق سے قطعی فیصلہ اسپیشل برانچ سے باضابطہ جواب ملنے کے بعد کیا جائے گا۔ توفیق خان نے کہاکہ جماعت کی جانب سے مراٹھی اخبار سامنا کے خلاف بھی مقدمہ دائر کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اخبار سامنا میں سب سے پہلے ایک غلط تصویر کے ساتھ یہ خبر شائع ہوئی تھی جس میں برقعہ پہنی ہوئی خواتین کی تصویر شائع کی جن کے ہاتھوں میں بندوقیں تھیں۔ انہوں نے کہاکہ ایسی خبر کی اشاعت سے قبل انہیں ہم سے رابطہ کرنا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہاکہ سامنا اخبار میں ایرانی خواتین کی فوج کی تصویر شائع کی گئی تھی۔ اس تصویر کا مقصد یہ تھا کہ برقعہ پہننے والی خواتین میں بھی جذبہ بیدار کیا جائے کہ وہ برقعہ میں بھی اپنے ملک کیلئے جدوجہد کرسکتی ہیں لیکن اخبار نے ہمیں بدنام کرنے عمداً یہ تصویر شائع کی۔ جماعت اسلامی ممبئی کے صدر افضل بیگ کی صدارت میں ایک وفد نے سامنا حکام سے شکایت کی ہے۔ ایک وفد نے صدرنشین اقلیتی کمیشن مہاراشٹرا مسٹر مناف حکیم سے ملاقات کرکے شکایت درج کرائی ہے۔

mumbai police apologize for girls islamic organisation

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں