سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ - کینسر کی دوا صرف 8 ہزار میں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-02

سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ - کینسر کی دوا صرف 8 ہزار میں

سوئس فارما سیوٹیکل کمپنی Novartis AG's انسداد کینسر کی دوا Glivce کے حق اختراع (Patent) کا مقدمہ ہار گئی ہے۔ سپریم کورٹ نے 7 برسوں سے جاری اس مقدمہ میں سوئس کمپنی کی درخواست کو مسترد کردیا۔ جسٹس آفتاب عالم اور جسٹس رنجن پرکاش دیسائی پر مشتمل ایک بینچ نے اس دوا کا حق اختراع نووارٹیس کو حوالے کر نے سے انٹلیکچول پراپرٹی اپیلیٹ بورڈ کے انکار کو چیالنج کرتے ہوئے داخل کی گئی کمپنی کی اپیل کو مسترد کردیا۔ نووارٹیس اے جی کا دعویٰ تھا کہ وہ اس دوا کا موجد ہے۔ جسٹس عالم نے اس دعوی کو قبول کرنے سے یہ کہتے ہوئے انکار کردیا کہ اختراعی اہلیت کے تجربے میں ناکام ہوگئی ہے اور یہ ہندوستان کے قانون حق اختراع کی دفعہ 3(d) کے تحت نووارٹیس کا دعویٰ باطل ہے۔ نو وارٹیس کو 2006ء میں چینائی میں قائم اپیلیٹ بورڈ نے اس دوا کا حق اختراع دینے سے انکار کردیاتھا۔ اس کے بعد کمپنی قانون جنگ لڑ رہی ہے۔ اس فیصلے کے تحت دنیا بھر میں فارما کمپنیوں پر قریبی نظر رکھی گئی ہے، کینسر کے مریضوں کیلئے ہندوستان میں جینرک ڈرگس کی تیاری کے راستے میں آنے والی رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا جب کہ گولیوں کی ایک مہینہ کی خوراک کی قیمت تقریباً 1.2لاکھ روپئے ہے۔ ہندوستانی کمپنیوں کی جانب سے اتنی ہی معیاد کیلئے تیار کی جانے والی جینرک دوا کی قیمت محض 8000روپئے ہے۔ ایڈوکیٹ پرتیبھا سنگھ نے ہندوستانی ڈرگ فرمس رن بکشی اور سپلا کی جانب سے پیش ہوتے ہوئے جس نے نووارٹیس کی درخواست کی مخالفت کی ہے کہا ہے کہ یہ فیصلہ ہندوستانی کمپنیوں کیلئے ایک فتح ہے وہ اب طویل عرصہ تک سستی ادویات تیار کرسکتی ہیں کیونکہ ان کی دوا پر کوئی پیٹنٹ نہیں ہے۔

Supreme Court rules for cheap cancer drug, rejects Novartis AG's right to patent cancer drug

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں