Mohammad Ali Shabbir demands Urdu inscription on the signboards along with Telugu
سابق وزیر محمد علی شبیر ایم ایل سی نے چیرمین سرکاری زبان کمیشن بدھا پرساد کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے کمرشیل اور تجارتی اداروں کے سائن بورڈ پر تلگو کے ساتھ اردو زبان میں تحریر کو لازمی قرار دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے اپنے مکتوب میں بتایا کہ ریاستی حکومت نے ریاست کے 15اضلاع اننت پور، چتور، کڑپہ، گنٹور، حیدرآباد، کرنول، کریم نگر، محبوب نگر، میدک، نیلور، نلگنڈہ، نظام آباد، رنگاریڈی اور ورنگل میں اردو کو دوسری سرکاری زبان میں ترمیم کرتے ہوئے 3؍مئی 2007ء کو اور بعدازاں یکم جون 2007 کو جی او 383 جاری کیا گیا۔ محمد علی شبیر نے بتایاکہ آج رویندر بھارتی میں منعقدہ سرکاری تقریب میں چیرمین سرکاری کمیشن بدھا پرساد سے انہوں نے ملاقات کرتے ہوئے اس مسئلہ کی جانب توجہ دلائی اور کہاکہ تجارتی سائن بورڈ پر تلگو کے ساتھ ساتھ اردو میں بھی تحریر کرنے کیلئے احکام جاری کئے جائیں۔ یکطرفہ احکامات سے اردو زبان کا نقصان ہوگا۔ ان کی اس نمائندگی پر بدھا پرساد نے تیقن دیا کہ وہ سائن بورڈ پر تلگو کے ساتھ اردو تحریر کئے جانے کے احکام جاری کریں گے۔ محمد علی شبیر نے کہاکہ انہوں نے چیرمین کمیشن کو محبان اردو اور مختلف تنظیموں کے نمائندوں کا ایک اجلاس طلب کرنے کا بھی مشورہ دیا ہے تاکہ اردو کی عمل آوری سے متعلق تجاویز اور مسائل سے واقفیت حاصل کی جاسکے اور ریاست کے 15 اضلاع میں اردو زبان کی عمل آوری کو یقینی بنایا جاسکے۔ محمد علی شبیر نے بتایاکہ انہوں نے اس سلسلہ میں 2جنوری 2013ء کو چیف منسٹر سے بھی تحریری نمائندگی کرچکے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں