امریکہ کو ڈرون حملوں کی اجازت دی گئی - مشرف - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-13

امریکہ کو ڈرون حملوں کی اجازت دی گئی - مشرف

پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف نے اعتراف کیا کہ ان کی حکومت کے ایک سکریٹری نے امریکہ کو ڈرون حملوں کی اجازت دی۔ اس طرح ایک برسر عہدہ یا سبکدوش عہدیدار نے پہلی مرتبہ تسلیم کیا کہ سی آئی اے کی جانب سے استعمال کئے جانے والے ڈرون طیارے کے حملوں کی اجازت کے سلسلے میں سی آئی سے معاہدہ کیا۔ مشرف نے کہاکہ متنازعہ ڈرون مہم کے سلسلہ میں امریکہ سے کوئی بھرپور اجازت کا کوئی معاہدہ نہیں کیا گیا تاہم ان کی حکومت نے محدود پیمانے پر مزائیل حملوں کی اجازت دی تھی اور وہ بھی چند واقعات کے سلسلے میں اجازت دی گئی تھی۔ مشرف نے کہاکہ امریکی سی آئی اے کی جانب سے کئے جانے والے ڈرون حملوں کے سلسلے میں فوجی اور انٹلی جنس سطح پر بات چیت کی گئی۔ ڈرون حملوں کی اجازت صرف ایسے وقت دی گئی تھی جب کہ خود پاکستانی فوج کی طرف سے کاروائی کی صورت میں تاخیر ہونے کا اندیشہ تھا اور یہ اجازت بھی شائد دو یاتین مرتبہ کیلئے تھی۔ مشرف نے یہ بات سی این این کو دئیے گئے انٹرویو میں کہی۔ مشرف نے کہاکہ بعض مرتبہ ایسا ہوتاہے کہ کارروائی میں تاخیر نہیں کی جاسکتی۔ انہوں نے کہاکہ ایسے نشیب و فراز ہوتے ہی رہتے ہیں۔ یہ اضطراری حالات میں ہوتاہے۔ خطرناک دشمن، پہاڑی علاقوں اور ناقابل رسائی علاقوں میں اس طرح کرنا پڑتا ہے۔ 2004ء کے بعد سے امریکی ڈرون حملوں میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے۔ ان میں طالبان قائدین اور القاعدہ کے کارکن شامل ہیں۔ تاہم سیاسی پارٹیوں اور انسانی حقوق گروپوں نے کہاکہ ڈرون حملوں میں عام شہری ہلاک ہوئے۔ مشرف کے اعترافی بیان سے یہ بات سامنے آئی کہ انہوں نے اور دیگر نے ڈرون حملوں کی اجازت کے سلسلے میں ان کا رول ہے۔ اگرچہ کہ ہر حملے میں ان کا رول نہ بھی ہو، مشرف کے اعترافی بیان سے پاکستان کے اس بیان کی نفی ہوجاتی ہے کہ پاکستان نے ڈرون حملوں کی اجازت نہیں دی۔ مشرف نے اعتراف کیا کہ پاکستان نے محدود ہی سہی لیکن اجازت دی۔ 2008ء میں وکی لیکس کے سفارتی کیبل سے یہ بات سامنے آئی کہ اس وقت کے امریکی سفیر انے پیٹرسن نے کہاکہ ڈرون حملے کے سلسلے میں اس وقت کے وزیر داخلہ رحمن ملک اور وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے ملاقات میں اس معاملہ پر بات چیت ہوئی۔ انے پیٹرسن کی تحریر کے بموجب رحمن ملک نے تجویزپیش کی تھی کہ ان حملوں کو روکا جائے۔ اس وقت کے وزیراعظم نے رحمن ملک کے ریمارک کو نظر انداز کردیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ جب تک امریکی حملوںمیں خراب لوگ زد میں آتے رہیں گے وہ اس معاملہ میں پریشان نہیں ہوں گے اور کہاکہ وہ قومی اسمبلی میں احتجاج کریں گے اور اس معاملہ کو بھول جائیں گے۔

Musharraf admits to secret drone deal with US

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں